پاکستان

‏نیب ترامیم کیس میں عمران خان کی ویڈیو لنک پر حاضری، سماعت کی لائیو سٹریمنگ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ محفوظ

سپریم کورٹ آف پاکستان میں نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹراکورٹ اپیلوں کی سماعت کے موقعے پر سابق وزیر اعظم عمران خان جمعرات کے دن ویڈیو لنک پر پیش ہوئے تو عدالت کی کارروائی کو لائیو سٹریمنگ کے ذریعے دکھانے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔

واضح رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کا آغاز کیا تو عمران خان اڈیالہ جیل سے دوسری بار ویڈیو لنک پر پیش ہوئے۔ ویڈیو لنک میں ان کو شلوار قمیض میں ملبوس دیکھا جا سکتا تھا۔

تاہم سماعت کے آغاز میں خیبر پختونخوا کے ایڈوکیٹ جنرل کی جانب سے اس درخواست پر بحث ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ سماعت کی کارروائی لائیو سٹریمنگ کے ذریعے نشر کی جائے۔

تاہم چیف جسٹس کا موقف تھا کہ یہ مقدمہ مفاد عامہ کا نہیں اس لیے لائیو سٹریمنگ نہیں کی جا سکتی۔

اس پر بینچ میں شامل جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ ان کی ذاتی رائے ہے کہ سماعت کی لائیو سٹریمنگ ہونی چاہیے تاکہ یہ تاثر نہ آئے کہ کسی سے غیر مساوی سلوک کیا جا رہا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ کے ریمارکس کے بعد عدالتی بینچ اٹھ کر چلا گیا اور لائیو سٹریمنگ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔

اس سے قبل 16 مئی کو تقریباً ڈھائی گھنٹے کی سماعت کے دوران عمران خان کو بولنے کا موقع نہیں ملا تھا اور حکومتی وکیل دلائل دیتے رہے۔ جس کے بعد عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی تھی۔

جواب دیں

Back to top button