سیاسیات

ڈی جی آئی ایس پی آر نے سیاسی معاملات پر پریس کانفرنس کر کے اپنے حلف کی خلاف ورزی کی

قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف عُمر ایوب خان نے اپنے خطاب میں فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ کے ڈی جی کی جانب سے کی جانے والی پریس کانفرنس میں پاکستان تحریکِ انصاف پر لگائے جانے والے الزامات کو مسترد کیا۔

قومی اسمبلی کی کارروائی کے دوران آئینِ پاکستان میں سے وہ حلف پڑھ کر سُنایا کہ جو پاکستان کی مسلح افواج میں پاسنگ آؤٹ پریڈ کے وقت لیا جاتا ہے۔

عُمر ایوب کا کہنا تھا کہ ’ڈی جی آئی ایس پی آر نے جو پریس کانفرنس کی وہ ایک سیاسی پریس کانفرنس تھی۔‘ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کا بیانیہ کنفیوزن کا شکار تھا۔‘

واضح رہے کہ جس وقت قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی جانب کی تقریر جاری تھیں تو مختلف اوقات میں پاکستان کے قومی نشریاتی ادارے کی جانب سے اُن کی تقریر کے چند مندرجات کو سینسر بھی کیا۔

عُمر ایوب کا کہنا تھا کہ ’ڈی جی آئی ایس پی آر نے مُلک کے سیاسی نظام میں مداخلت کی ہے اور اُن کی یہ پریس کانفرنس ہونی ہی نہیں چاہیے تھی۔‘

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’ملک کے سکیورٹی ادارے آئینِ پاکستان کے تحت مُلک کے سیاسی نظام میں مداخلت نہیں کر سکتے۔‘

واضح رہے کہ سات مئی کو فوج کے ترجمان میجر جنرل احمد شریف چوہدری سے پریس کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی سے ممکنہ مذاکرات کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے واضح کیا تھا کہ ’اپنی ہی فوج پر حملہ آور انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں کرے گا۔۔۔ ایسے انتشاری ٹولے کے لیے صرف ایک راستہ ہے کہ وہ قوم کے سامنے معافی مانگے اور وعدہ کرے کہ وہ نفرت کی سیاست چھوڑ کر تعمیری سیاست میں حصہ لے گا۔‘

انھوں نے مزید کہا تھا کہ ’بات چیت سیاسی جماعتوں کو زیب دیتی ہے۔ فوج یا ادارے بات چیت کریں، یہ بالکل مناسب نہیں۔‘

جواب دیں

Back to top button