مسئلہ کشمیر اور بھارتی درندگی

میاں محمدتوقیر حفیظ
مسئلہ کشمیر حساس صورت اختیار کر چکا ہے اس کے خلاف پو ری عالم برادری کو اپنی آواز حق بلند کرنے کیلئے سر توڑ کوشش کرنی چاہئے۔ قیام پاکستان سے لیکر موجودہ دور تک کشمیر کا مسئلہ قرار دادوں میں الجھ کر رہ گیا ہے۔ ہندو اور صلیبی قوتیں پو ری طاقت کے ساتھ عالم اسلام کے خلاف میدان عمل میں ہیں۔ کشمیری عوام پاکستان کی سالمیت کی جنگ لڑ رہے ہیں لیکن بد قسمتی کا عالم دیکھئے پاکستانی اعلیٰ حکام نے کشمیری عوام کی المناک شہادتوں پر جس قدر بے قدری کا مظاہرہ کیا ہے اس کی کوئی بد ترین مثال نہیں ملتی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہندو درندوں نے مقبوضہ جموں کشمیر میں ظلم و جبر کی جو داستان رقم کی ہوئی اُس کو صلیبی و یہودی طاقتوں کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ بھارتی کتے اب تک بڑی بے رحمی کے ساتھ لاکھوں کشمیری مسلمان عورتوں، بچوں، بوڑھوں کو اپنی درندگی کا نشانہ بنا چکے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی مسلمانوں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی کوئی زمین کے ٹکڑے کو حاصل کرنے کی کوشش میں جہاد کر رہا ہے کوئی کسی مقصد کے لئے لڑ رہا ہے سب کے سب بیکار میں وقت کو بر باد کرنے کے چکروں میں گم ہیں یہی وجہ ہے کہ آج پو ری قوم ایک ایجنڈے پر متفق ہونے کی بجائے مختلف گروہوں میں تقسیم در تقسیم ہو کر رہ گئی ہے۔
اقوام متحدہ،او آئی سی اور دیگر انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں نے نہ صرف کشمیر کے مسئلے کو تسلیم کیا ہے بلکہ اس کی قرار دادوں کو عملی جامہ پہننانے کا جب بھی وقت آیا تو اکھنڈ بھارت نے ملی بھگت سے اس مسئلے کو الجھا کر اپنی پاکستان کے ساتھ نفرت کا واضح پیغام دیا لیکن اس کے باوجود بھی پاکستانی حکمران ہوش کے ناخن لینے کی بجائے بھارتی حکمرانوں کے ساتھ دوستی اور محبت کی پینگیں بڑھانے میں مصروف ہیں کشمیری عوام 76سالوں سے اپنے حقوق اور آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں لیکن بھارتی درندے جس طرح سے نہتے مظلوم کشمیریوں پر ظلم و بر بریت کو بر پا کئے ہوئے ہیں وہ پو ری دنیا اور انسانی حقوق کی علمبر دار تنظیموں پر عیاں ہے ہم سمجھتے ہیں کشمیر کا مسئلہ جتنی جلدی حل ہو جائے امن و امان کیلئے اچھا ہے تا کہ ان کی قوم بھی آزادی کی فضاں میں سانس لے سکے جس طرح سے آج ہم لوگ آزادی کی فضاں میں سانس لے رہے ہیں۔ تمام مسلم ممالک کو ساتھ ملا کر کشمیر، فلسطین اور جہاں کہیں بھی مسلمانوں پر بر بریت کا بازار گرم ہے ان کے حقو ق کیلئے فوری طور پر آواز حق کو بلند کریں اور پو ری قوت،طاقت کیساتھ بھارتی پرو پیگنڈے کا دندان شکن جواب دیکر انکو چھٹی کا دودھ یاد دلا دیں کیونکہ پاکستانی حکمرانوں پر یہ بات واضح ہونی چاہئے بھارت مذاکرات کی زبان نہیں مانتا یہ لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے ماننے والے نہیں ہیں لیکن افسوس پاکستانی حکمران پھر بھی ان کے سامنے بزدلی کی مثال بنے ہوئے ہیں۔
مقبوضہ جموں کشمیر میں بھارتی درندوں کی دہشت گر دی پر اقوام متحدہ سمیت او آئی سی اور دیگر انسانی حقوق کی علمبردار تنظیمیں ہوش کے ناخن لیں پاکستانی حکمرانوں نے مسئلہ کشمیر میں جو سست روی اختیار کی ہے وہ انتہائی شرمناک بات ہے حکمرانوں نے مسئلہ کشمیر کو صحیح طریقے سے اجاگر کرنے کی بجائے اس کو نہ صرف پس پشت ڈالا بلکہ اب تو صرف لفظی بیان بازی تک محدود کر دیا ہے اسلئے تمام عالم اسلام کو عالمی سطح پر کشمیر، فلسطین و دیگر اسلامی ممالک جہاں کہیں بھی مسلمانوں پر مظالم کو ڈھا یا جا رہا ہے بھر پور قوت کے ساتھ مہم چلانی چاہئے تا کہ دنیا پر آشکار ہو جائے کہ عالم اسلام تنہا نہیں ہے یہ ایک مضبوط قوت اور طاقت ور قوم ہیں لیکن اس کیلئے پو رے عالم اسلام کے لیڈران کو خواب غفلت کی نیند سے بیدار ہونے کی ضرورت ہے جس دن ایسا ہو گیا کوئی صلیبی، یہودی طاقت مسلمانوں کی طرف ٹیڑھی آنکھ سے دیکھنے کی جرات و ہمت نہیں کر سکے گی۔
کشمیری عوام بھی اپنی آزادی کی جنگ لڑنے کیلئے پو ری قوت کے ساتھ میدان عمل میں نکل آئیں جو76سال سے بھارتی دہشت گردی کے ظلموں کو سہہ رہے ہیں جب تک کشمیر سمیت پانی کا مسئلہ حل نہیں ہو تا بھارت کے ساتھ نہ ہی تجارت ہو سکتی ہے نہ ہی مذاکرات نہ ہی سفارتی تعلقات قائم ہو سکتے ہیں لیکن پاکستانی حکمرانوں کی سوچ سمجھ سے بالاتر ہے جو انکے آگے لمبے لیٹے ہوئے ہیں انکی بزدلی، منافقانہ پالیسیوں کی بدولت سے مسئلہ کشمیر سمیت بھارت دیگر مسائل میں بھی پاکستان کے حکمرانوں کو الجھا رہا ہے اس وقت ضرورت اس امر کی ہے عالمی برا دری سمیت بالخصوص پاکستان مسئلہ کشمیر کو صحیح طریقے سے اُجاگر کرے تا کہ اس کے مزید نقصانات کشمیری عوام پر نہ پڑیں اور وہ آزادی کی نعمت سی سرفراز ہو کر پر سکون ماحول میں سانس لے سکیں اور جس جدو جہد کیلئے 76سال سے انہوں نے بھارتی درندگی کو سہا ہے اور لاکھوں قربانیاں دی ہیں اُس کے ثمرات وہ اپنی آنکھوں سے دیکھیں ۔







