سیاسیات

مشرف٬ کا بطور آرمی چیف نواز شریف کی چاپلوسی اور دھوکہ دہی کا دلچسپ واقعہ

پاکستان کے میڈیا کے بیانیوں کے مطابق جنرل مشرف جیسا نڈر جنرل اور حکمران شاید کبھی نہیں گزرا۔ وہ بہادر بھی تھے اور خوشامد سے پاک اپنے قول و فعل خاص کر میرٹ کے پکے آدمی تھے۔ لیکن پس پردہ انکا کردار اڈ کے بر عکس ہی رہا۔ اسی حوالے سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ انکا تعلق ایسے بیان کیا جاتا ہے جس میں نواز شریف کمزور اور پروز مشرف طاقتور دکھائی دیتے ہیں۔ تاہم اب معروف صحافی سہیل وڑائچ نے انکے کردار پر روشنی ڈالی ہے جو چاپلوسی سے لے کر دھوکہ بازی تک مشتمل ہے۔

وہ لکھتے ہیں کہ جس دن جنرل مشرف کو ( میرٹ سے ہٹ کر) فوج کاسربراہ مقرر کیا گیا وہ انتہائی مشکورو ممنون تھے اور بار بار وزیراعظم سے پوچھتے تھے کہ مجھے کوئی حکم دیں۔ وزیراعظم نے انہیں کہا کہ صرف ایک بات کا خیال رکھیں کہ آپ اپوزیشن سے نہ ملیں کیونکہ جب فوجی سربراہ اپوزیشن سے ملتا ہے تو حکومت غیر مستحکم ہونا شروع ہوجاتی ہے۔

جنرل مشرف نے سرجھکا کر وعدہ کیا کہ وہ اپوزیشن سے بالکل نہیں ملیں گے مگر ایک ہی ماہ بعد خبرملی کہ وہ پہلے حامد ناصر چٹھہ سے ملے اور پھر انہوں نے خفیہ طور پر سیاسی اپوزیشن سے ملنا شروع کردیا۔

جواب دیں

Back to top button