تازہ ترینخبریںسیاسیات

جنرل راحیل کا ایدھی کے جنازے پر نواز شریف کو پیغام: ایکسٹینشن دیں پھر پاناما جانے اور میں جانوں

سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کا دورکئی معاملات کی وجہ سے شہہ سرخیوں کا حصہ بنتا رہتا ہے۔ آجکل سول ملٹری تنازعے کے حوالے سے اس پر بات ہو رہی ہے۔ عوام، میڈیا اور اہل سیاست اس بات کا جواب تلاش کرنے میں مصروف رہے کہ آیا نواز شریف اور جنرل راحیل کے درمیان معاملات میں بگاڑ کس وجہ سے آیا؟

اس حوالے سے نواز شریف کے معتمد خاص سیاستدان عرفان صدیقی نے سینئر صحافی سلیم صافی کو ایک انٹرویو میں اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کئی انکشافات کیئے ہیں۔ عرفان صدیقی کہتے ہیں کہ جنرل راحیل کا اولین مسئلہ ایکسٹینشن تھا جبکہ مشرف کے ٹرائل کے فیصلے پر وہ ناراض تھے۔ تاہم ایکسٹینشن کے گرد اصل مسئلہ گھومتا رہا۔ جنرل راحیل نے نواز شریف کو مختلف رابطوں سے پیغام پہنچوائے کہ انہیں ایکسٹینشن دی جائے۔ اور اس حوالے سے اتنا دباو ڈالا گیا کہ ایک دن میاں نواز شریف زچ ہو کر حکومت چھوڑنے پر تیار ہو بیٹھے۔ عرفان صدیقی نے جب اس حوالے سے ملاقات میں پوچھا کہ اتنی بھی کیا افتاد آن پڑی معاملہ ہے کیا تو میاں نواز شریف نے جواب دیا کہ ایکسٹینشن۔

عرفان صدیقی کے مطابق ایدھی مرحوم کے جنازے پر جنرل راحیل موجود تھے انہوں نے ن لیگ کے اہم رہنما کو پھر کہا کہ میاں صاحب کو کہیں کہ ایکسٹینشن کے معاملے پر وہ دیر کر رہے ہیں۔ انہیں کہیں کہ جلدی کریں۔ بہر حال میٹنگ بلائی گئی اور نواز شریف کی جانب سے انہیں بتا دیا گیا کہ ایکسٹینشن نہیں ملے گی۔ عرفان صدیقی کے مطابق پاناما کے حوالے سے بھی جنرل راحیل شریف کا پیغام تھا کہ میاں صاحب سے کہیں کہ ایکسٹیشن دے دیں پھر پاناما جانے اور میں جانوں۔ تاہم ایسا نہ ہوا اور معاملات تنازعے میں بدل گئے۔

یاد رہے کہ اس وقت افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ کی جانب سے جنرل راحیل شریف سے منسوب بیان میں کہا گیا تھا کہ جنرل راحیل ایکسٹینشن نہیں لیں گے اور اپنی ریٹائرمنٹ پر سبکدوش ہوجائیں گے۔

جواب دیں

Back to top button