ذہنی طور پر معذور فلسطینی کو گولی مار دی

تحریر : خواجہ عابد حسین
مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر ہیبرون کے قریب ایک اسرائیلی فوجی کی جانب سے ذہنی طور پر معذور فلسطینی کو گولی مار کر زخمی کرنے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد اسرائیلی دفاعی افواج نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
طارق ابو عابد، جسے دوستوں اور خاندان والوں میں ’’ غزاوی‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، منگل کے روز گھر جا رہے تھے جب انہیں تین فوجیوں نے روکا اور شناخت کے لیے کہا، طارق کے بھائی دیا ابو عابد نے منگل کو ٹیلی فون پر CNNکو بتایا۔ دیا ابو عابد نے کہا، ’’ جو کوئی بھی طارق سے ملتا ہے وہ فوری طور پر بتا سکتا ہے کہ اسے خاص ضرورت ہے‘‘۔’’ اس کا دماغ بچوں کی طرح کام کرتا ہے‘‘۔
جب طارق ابو عابد نے فوجیوں کو بتایا کہ اس کے پاس شناخت نہیں ہے، تو اس کے بھائی کے مطابق، طارق کو گولی مارنے پر جھگڑا شروع ہوا۔IDFنے CNNکو تصدیق کی ہے کہ ویڈیو میں دکھائے گئے واقعے میں اسرائیلی فوجی ملوث تھے اور کہا کہ اس کی ملٹری پولیس مقابلے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
آئی ڈی ایف نے ایک بیان میں کہا، ’’ دستیاب ابتدائی معلومات کی بنیاد پر، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایک چیکنگ کے دوران جو ہیبرون شہر کے قریب کی گئی تھی، ایک فلسطینی کی ٹانگ میں گولی لگی تھی اور اسے طبی امداد کے لیے نکالا گیا تھا‘‘۔
ویڈیو، جسے واقعے کی ایک گلی میں فلمایا گیا ہے، وہ لمحات دکھاتی ہے جب طارق نے کہا کہ اس کے پاس شناخت نہیں ہے۔ اس میں تین فوجی ایک آدمی کے اوپر کھڑے دکھائے گئے ہیں جو اپنے ہاتھوں اور گھٹنوں پر ہے، اور سرخ قمیض میں ایک شخص کے ساتھ، جس کی شناخت دیا نے طارق کے دوست کے طور پر کی ہے۔
دیا ابو عابد نے کہا، ’’ ویڈیو میں سرخ لباس والا شخص اسرائیلی فوجیوں کو بتانے کے لیے اس کا دفاع کرنے آیا تھا کہ میرے بھائی کو خاص ضرورت ہے‘‘۔’’ وہ اپنی ذہنی معذوری کے لیے کمیونٹی میں جانا جاتا ہے‘‘۔ فوجیوں نے سننے سے انکار کر دیا۔ ان افراد کے پاس رائفلیں تھیں جن کا ہدف طارق ابو عابد تھا، اور چیخ و پکار سنی جا سکتی تھی۔ ابو عابد کھڑے ہونے کی کوشش کرتا دکھائی دے رہا ہے، جب کہ کئی مقامی باشندے اسے دیکھ رہے ہیں۔ اس کے بعد وہ کھڑا ہوتا ہے اور مردوں میں سے ایک کے پاس جاتا ہے، بظاہر مشتعل نظر آتا ہے۔ اس کے بعد دوسرا آدمی پیچھے سے ابو عابد کے پاس آیا۔گولی چلنے کی آواز آئی اور ابو عابد زمین پر گر گیا۔ وہ درد سے کراہتا ہے، جب دو آدمی اس کی طرف اپنے ہتھیار اٹھاتے رہتے ہیں۔ دیا ابو عابد نے بتایا کہ ایک تماشائی نے انہیں بلایا اور وہ جلد ہی جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔
ادھر فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے بھی ایک بیان میں کہا کہ اس نے قلقاس سے ایک 34سالہ شخص کو جس کی ٹانگ میں گولی لگی تھی، کو ہسپتال منتقل کیا ہے۔ اس کے بھائی نے بتایا کہ طارق ابو عابد کو بہت زیادہ خون بہہ رہا تھا اور اس کی ٹانگ کی سرجری ہوئی ہے۔
اسرائیل اور حماس کی جنگ تیزی سے مغربی کنارے تک پھیل گئی ہے جس میں آباد کاروں کے حملوں اور جھڑپوں میں سینکڑوں فلسطینی مارے گئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، 7اکتوبر سے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں اسرائیلی فوجیوں یا اسرائیلی آباد کاروں کے ہاتھوں کم از کم 256فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں۔





