Column

توجہ طلب یہ بھی ہے

سیدہ عنبرین
پاکستان و بھارت میں دو مختلف نوعیت کے میچ قدرے وقفے سے شروع ہوئے ایک غیر سیاسی تھا جبکہ دوسرا مکمل سیاسی، دونوں میچوں میں شائقین کی دلچسپی عروج پر تھی دونوں ٹیموں کیلئے نرم گوشہ رکھنے والوں نے اپنی اپنی ٹیم کو از خود اختیارات کے تحت چیمپئن قرار دے دیا تھا جبکہ میچ ابھی شروع ہی نہ ہوا تھا دونوں طرف نوٹوں کی بوریوں بینک اکائونٹس کے منہ کھول دئیے گئے لگتا تھا ہر شخص کو اپنی خریداری آج ہی کرنی ہے ۔ اسکے بعد ہر دکان ہر بینک ہر لاکر بند ہو جائیگا۔ بھارت میں کرکٹ کا ورلڈ کپ میلہ سجا تھا جس کا ٹنٹا ختم ہوا، پاکستان میں اپنے انجام کو پہنچنے میں ابھی کچھ وقت لگے گا۔ بھارت نے اپنی بعض مخالف ٹیموں کے ساتھ ساتھ کرکٹ کھیلنے کی بجائے انہیں رسوا کرنے کا پروگرام بنایا تھا پھر یہ رسوائیاں گھوم پھر کر اس کے اپنے گلے پڑ گئیں۔ آسٹریلیا جیسی میرٹ فل ٹیم کے ہاتھوں شرمناک شکست کے بعد بھارت میں اس کا تین روز تک سوگ تو منانے کا اعلان نہیں کیا گیا لیکن وہاں کیفیت یہی ہے، بھارتی وزیر اعظم تک کو یقین دلایا گیا تھا کہ ہماری ٹیم نو میچ جیت کر فائنل تک پہنچی ہے اب فائنل میں جیت تو بس چند گھنٹوں کے فاصلے پر ہے۔ اس تاثر کے ساتھ وہ کشاں کشاں میچ دیکھنے چلے آئے وہ بے خبر تھے کہ آج ان کی اور ان کی ٹیم کی کیا دگر گت بننے والی ہے، بھارت نے آسٹریلیا کو 241رنز کا ہدف دیا، بھارتی ٹیم کا خیال تھا کہ وہ آسٹریلیا کو کسی بھی طرح 200رنز کے آس پاس آئوٹ کر کے ایک نیا ریکارڈ قائم کریگی، آسٹریلیا کو ابتداء میں ناکامی ہوئی لیکن کم سکور پر تین کھلاڑی کھو دینے کے بعد وہ سنبھل گئے پھر انہوں نے اپنی دھواں دھار بیٹنگ سے بھارتی بائولروں کا بھرکس نکال دیا۔ ہیڈ نے ایک سو بیس گیندوں پر ایک سو سینتیس رنز بنا کر بھارتی بلے بازوں کوہلی، شرما اور جدیجا جیسے کھلاڑیوں کو دکھایا کہ آسان اور کمزور ٹیموں کے بائولرز کے خلاف سکور کرنا کتنا آسان ہوتا ہے جبکہ ورلڈ کپ جیتنے کیلئے آئی اور مسلسل نو میچ جیت چکی ٹیم کے منجھے ہوئے بائولر کی ٹھکائی کرنا اچھے بیٹسمین کا امتحان ہوتا ہے۔
آسٹریلوی کرکٹ بھارت کی طرف دئیے گے ہدف کو تینتالیسویں اوور میں حاصل کرنے کے بعد بیٹ لہراتی پویلین کی طرف فاتحانہ انداز میں آئی تو سٹیڈیم پر موت کا سکتہ تھا۔ تماشائیوں کو یقین نہ آرہا تھا کہ میچ آسٹریلیا جیت چکا ہے۔ بھارتی تماشائی پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے ان میں عورتیں اور مرد دونوں شامل تھے۔ میچ کے اختتام پر بھارتی وزیر اعظم چہرے پر پھیکی سی مسکراہٹ سجائے بوجھل قدموں کے ساتھ آسٹریلیا کے فاتح کپتان کو ٹرافی دینے آئے۔ خیال ہے واپسی پر انہوں نے بھی گاڑی میں بیٹھے ہی رومال سے اپنی آنکھیں خشک کی ہونگی۔
بھارت میں کھیلے جانے والے کرکٹ ورلڈ کپ کے بارے میں کچھ ذرائع حیران کن خبریں دے رہے ہیں۔ میچ فکس یا سپاٹ فکس سے بہت بڑی خبریں، ان کے مطابق اس ٹورنامنٹ میں بھارتی خفیہ ایجنسی اور ایک یہودی خفیہ ایجنسی کا جوڑ توڑ نظر آیا جن کے مشترکہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے کچھ میچوں میں کا پانسا پلٹا گیا۔ اس کی ضرورت پاک، افغان صورتحال اور اسرائیل و فلسطینی مجاہدین کی جاری جنگ بتائی جاتی ہے، گٹھ جوڑ سے افغانستان جیسی کمزور اور ایسی ٹیم کو ہارے ہوئے میچ جتوائے گئے، جنہیں بیٹ پکڑنا پاکستان سے سکھایا، پھر افغانستان کے ہاتھوں پاکستان کی شکست کی راہ ہموار کر کے کھیل کے میدان سے ایک کھلاڑی سے بیان دلایا گیا کہ آج انہوں نے پاکستان سے افغانوں کو بے دخل کرنے کا بدلہ لے لیا۔ ایک کھلاڑی نے کھیل کے میدان میں رقص پیش کرتے ہوئے اس جیت کو پاکستان میں غیر قانونی مقیم اور تخریب کاروں کو تحفہ قرار دیا پھر ایک کھلاڑی سے کہلایا گیا کہ ان کا پاکستان اور مسلمانوں کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، بھارت اور بھارتی ہمارے بھائی ہیں، اگر ہمیں مسلمانوں اور بھارتیوں میں سے کسی ایک کو پانی پلانا پڑے تو ہم بھارتیوں کو پانی پلایں گے۔
کھیل کے میدان سے اس بکواس کو بھارتی میڈیا نے دوسری چیزیں روک کر بتائی گئی پالیسی کے مطابق دکھایا اور دنیا بھر میں اس بات کی تشہیر کی گئی کہ افغان مہاجرین کے ساتھ پاکستان میں ناروا سلوک کیا جارہا ہے جس کے بعد اسی لائن کے مطابق امریکی اور برطانوی و یورپی ذرائع ابلاغ بھی اسی تاثر کو پھیلانے اور زہر آلود پراپیگنڈا کرتے نظر آئے ۔ کہیں اسی بات کا ذکر نہ کیا گیا کہ پاکستان نے تقریباً پچاس لاکھ افغانوں کی چالیس برس سے زائد تک میزبانی کی ، ان کے لیے دید و دل فرش راہ کیے اپنے وسائل میں ان کو شریک کیا، پاکستان اگر اپنی سرحد مکمل بند کر کے آٹا گھی گندم چاول اور ڈیری مصنوعات روک لے تو افغانستان میں ٹھیک چند روز بعد فاقے شروع ہو جائیں۔ پاکستانیوں نے اپنا پیٹ کاٹا اور ملک میں چار گنا مہنگائی برداشت کی۔ تاریخ میں افغان بعض باتوں میں خاص شہرت رکھتے ہیں۔ انہیں پیسہ دو اور جو چاہو کروا لو۔
آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد واضع ہوا کہ بھارت نے جو گڑھا کسی اور کیلئے کھودا تھا وہ بالآخر خود ہی اس میں جا گرا، آج دنیا بھر میں مشکوک فیصلوں کے حوالے سے ورلڈ کپ مکمل مشکوک ہو گیا ہے جس سے اس کھیل کے مستقبل پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
آسٹریلوی کھلاڑی وننگ شارٹ لگا کر پویلین کی طرف روانہ ہوئے تو بھارتی کمنٹیٹر باکس میں بیٹھے بعض کمنٹیٹر حضرات کے رونے کی آوازیں بلند ہوئیں جس کے بعد کیمروں کا رخ بدل دیا گیا۔ بھارت سے موصولہ اطلاعات کے مطابق بھارتی ٹیم کی شکست دیکھ کر بیٹے نے ٹی وی آف کر دیا جس پر باپ نے اسے دوبارہ آن کر دیا یوں جھگڑا شروع ہوا اور باپ نے بیٹے کو قتل کر دیا۔ دو مختلف واقعات میں گھروں میں بیٹھے ٹی وی پر میچ دیکھنے والے نوجوان شکست کے بعد دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ بھارت کی جیت کا اس قدر یقین کیا جا چکا تھا کہ عام آدمی سے لیکر خاص آدمی تک نے مجموعی طور پر کئی کھرب روپے جوءے میں جھونک دئیے اور کنگال ہو کر ہسپتال میں پہنچ گئے ہیں۔
پاکستان میں جاری سیاسی میچ کے ابھی ابتدائی رائونڈ ہیں لیکن ن لیگ کے جناب رانا ثناء اللہ بڑی بات کہہ گئے ہیں جو یقیناً بڑوں کی خوشنودی کے بغیر نہیں کہی جا سکتی۔ اخبار میں شائع شدہ بیان کے مطابق وہ کہتے ہیں عبوری وزیر اعظم لانا پڑا تو اس کا فیصلہ پارلیمانی کمیٹی میں کرینگے، توجہ طلب یہ بھی ہے۔

جواب دیں

Back to top button