دشمن ایک، نام مختلف

تجمل حسین ہاشمی
بہادر بیٹوں نے ریاست کے تحفظ کی قسم کھائی ہے۔ دشمن کی طرف سے دہشتگردی کے وار جاری ہیں اور قوم کے بہادر جوانوں کے حوصلے بلند ہیں، دشمن ایک لیکن نام بدل کر وار جاری ہیں، قوم ہر وار کا جواب دینے کے لیے متحد ہے، ماضی میں بھی دشمن کے عزائم کو ناکام کیا اور ہر محاذ پر شکست دی ہے۔ دشمن کی طرف سے ان 76سال میں کئی بار حملے کئے گئے۔ بھرپور جواب دیا گیا۔ پاکستان کی اعلیٰ عسکری کمانڈ کی بہترین پلاننگ اور سیاسی قیادت کی بصیرت کی دنیا معترف ہے۔ حملہ آور کو چائے کا کپ زندگی بھر یاد رہے گا۔ مضبوط پاکستان کا ہر فرد جان کی قربانی کے جذبہ سے سرشار ہے، عسکری اداروں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے، یہ جذبہ دشمن قوتوں کو ناکام بنا رہا ہے۔ دشمن ناکام ہی رہیں گے۔ دشمن ہماری سیاسی، جمہوری کمزوریوں کو ریاستی کمزوری مت سمجھے۔ یہ زمین کا ٹکرا 24 کروڑ عوام ہے ۔ جو اسلامی دنیا کا رہنما ہے۔ ریاست کی سلامتی کے لیے کھڑے ہیں ۔ ملکی سلامتی اور اس کے تحفظ کے لیے کوئی تفریق نہیں ہے۔ سیاسی جماعتوں کی سیاسی محاذ آرائی کا یہ مطلب نہیں کہ قوم متحد نہیں ہے، ملک کی سلامتی اور اعلیٰ عسکری اداروں کے وقار ساتھ عوام کھڑے ہیں۔ پاکستان کی بنیاد اسلام ہے اور 24کروڑ عوام کلمہ کی حرمت اور جذبہ شہادت کے لیے تیار ہیں۔ غیر ملکی طاقتوں نے پاکستان کو کمزور کرنے کے لیے کئی محاذ کھولے، سب سے بڑا محاذ دہشت گردی ہے، جو ملکی سلامتی اور ترقی کے لیے خطرہ ہے، ان دہشت گردوں کا مقصد لوگوں کو نشانہ بنانا ہے، گزشتہ دنوں سے دہشت گردوں کی طرف سے دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے ۔ خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس کو نشانہ بنایا گیا۔ پولیس اور ریسکیو اہلکاروں کے مطابق پولیس وین کے قریب دھماکے میں پانچ لوگ شہید ہوئے ۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے جمعہ کو جاری پریس ریلیز میں بتایا کہ گوادر کے قریب اورماڑہ کے علاقے میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر دہشت گردوں کے حملے میں 14سکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ سکیورٹی قافلے کی دو گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا۔ ہفتہ کے روز میانوالی میں پاکستان فضائیہ کی تربیتی ایئر بیس پر دہشت گردوں کی طرف سے حملہ کو ناکام بنایا گیا۔ آپریشن کے دوران تمام 9دہشت گردوں کو مار دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ہفتے کی صبح بیس پر بزدلانہ اور ناکام دہشت گرد حملے کے بعد آس پاس کے علاقے میں کسی بھی ممکنہ خطرے کو ختم کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز کی جانب سے کامیاب آپریشن کیا گیا۔ گزشتہ دو ماہ کے دوران میانوالی میں ہونے والا دوسرا حملہ ہے۔ اس سے قبل یکم اکتوبر کو ضلع میانوالی میں عیسیٰ خیل کنڈل میں ایک پولیس چوکی پر شدت پسندوں کی جانب سے حملے کیے گئے۔ حملے میں ایک پولیس کانسٹیبل شہید ہوا تھا جبکہ پنجاب پولیس کے مطابق جوابی کارروائی میں دو شدت پسند ہلاک اور ایک زخمی ہوا تھا۔ سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کو ختم کرنے میں پر عزم ہیں، اس عزم کے ساتھ قوم بھی کھڑی ہے، 9؍11 کے بعد سے ملک میں ہونے والی دہشتگردی کو افواج پاکستان اور عوام نے مل کر ختم کیا ہے اور ثابت کیا ہے کہ پاکستان ایک مضبوط ریاست ہے۔ افواج پاکستان اور سول ادارے اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے مضبوط ہیں۔ پرامن اور مضبوط دفاع مضبوط افواج زندہ باد ہے۔ امن کی بات کمزوری نہیں بلکہ اسلام ہے، جس پر اربوں مسلمانوں کا کامل یقین ہے، اسلام ایک مکمل دین ہے، جو انسانیت کے تقدس و احترام کا درس دیتا ہے، غیر مسلموں کے تحفظ ان کے ساتھ اچھا سلوک روا رکھنے کی تلقین کرتا ہے، انسانیت کے تحفظ کے لیے دنیا بھر میں کئی ادارے کام کر رہے ہیں ، لیکن پھر بھی انسانیت کا قتل عام جاری ہے، حشرات الارض اور جانوروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے والے انسانوں کے قتل عام میں سر فہرست ہیں۔ سب سے زیادہ مسلم ممالک پر ظلم جاری ہیں ، لیکن طاقتور ملک اپنا اربوں ڈالر کے اسلحہ کا کاروبار کیسے بند کر سکتے ہیں۔ دنیا کا غیر محفوظ رہنا ان کی مارکیٹ میں اضافہ کا باعث ہے۔ ترقی پذیر ممالک جب تک دہشت گردی اور جنگ کے خوف سے نہیں نکلیں گے، اس وقت تک ان کی خوشحالی ممکن نہیں ہو گی ۔ لیکن دوسری طرف ترقی یافتہ ممالک کو کئی معاشی خطرات کا سامنا ہے جن میں فیملی سسٹم کی توڑ پھوڑ بھی شامل ہے لیکن اس وقت طاقتور ممالک دنیا میں بڑھتی خانہ جنگی سے اربوں ڈالر کاروبار کر رہے ہیں۔ سب انسانیت بھول گئے ہیں، عراق، شام، یمن جیسے کئی ملک اس جنگ کا شکار ہیں۔ آج فلسطین میں ہونے والے ظلم پر امریکہ اسرائیل کی حمایت میں تمام حدود کو پار کر چکا ہے۔ اقوام متحدہ جیسا ادارہ جنگ بندی اور اس ظلم کو رکوانے میں ناکام ہو چکا ہے ، قرار دادیں بھی پاس لیکن ظلم مسلسل جاری ہے، مغربی طاقتوں نے مسلمانوں پر ظلم کی انتہا کر دی ہے۔ غزہ میں خاندان کے خاندان اجڑ گئے، غزہ میں ہر طرف مظلومیت ہے۔ شہید فلسطینیوں کی تعداد 9ہزار 700سے زیادہ ہو گئی۔ معصوم بچوں کی تعداد 4000ہزار سے زیادہ ہو گئی، 15لاکھ لوگوں بے گھر ہو گئے، دنیا بھر میں فلسطین کے حق میں احتجاج جاری، اسرائیل کی طرف کارروائیاں جاری، سپر پاور امریکہ اسرائیل کی مدد میں پیش پیش ہے۔ کئی ممالک طاقتور امریکہ کے جنگی جنون کا شکار ہیں۔ دنیا انصاف، جنگ بندی کے لیے متحرک لیکن طاقتور اپنی طاقت کے گھمنڈ میں ظلم کی انتہا تک پہنچ گیا۔ آخر ایسا کب تک چلے گا، ایک دن اختتام کا دن ہو گا، دنیا میں خانہ جنگی میں اضافہ ہوا ہے اور اس جنگ کو نہ روکا گیا تو ایک دن دنیا میں سکون نہیں ہو گا، ہتھیاروں کے دور میں سب کچھ ختم ہو جائے گا۔ اس دن کامیابی مسلمانوں کی ہو گی، وہ دن دور نہیں جب ظلم مٹ جائے گا اور اسلام ہمیشہ سر بلند ہو گا۔





