
پاکستان کی میڈیا مارکیٹ میں اس وقت انٹرویوز کا سودا تیزی سے فروخت ہو رہا ہے اور اب ایک دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کا انٹرویو جلد آنے والا ہے۔
معروف تحقیقاتی صحافی عمر چیمہ نے اپنے پروگرام میں انکشاف کیا ہے کہ رابطہ کرنے والوں نے ایک اینکر سے رابطہ کیا گیا ہے کہ آپ خاور مانیکا کا انٹرویو کریں۔
جس پر اس اینکر نے رابطہ کرنے والوں کو کہا کہ اسپر عمر چیمہ کا حق زیادہ ہے۔ تاہم عمر چیمہ نے انکار کرتے ہوئے جب حکام سے یہ پتہ چلایا کہ خاور مانیکا کیا باتیں کریں گے تو انہیں معلوم پڑا کہ اس انٹرویو میں مبینہ طور پر وہ اپنی نجی زندگی خاص طور پر عمران خان کے اس زندگی میں کردار سے متعلق انکشافات کر سکتے ہیں۔
اینٹی کرپشن والوں نے بتایا کہ ان سے اوکاڑہ میں اوقاف کی مبینہ زمین پر قبضوں اور دیگر حوالوں سے سوالات کیئے مگر وہ اپنی ساتھ زیادتی کے رونے روتے رہے اور دکھی نظر آئے اور انہوں نے کہا کہ میں مظلوم ہوں۔
شروع میں ہم لوگوں کے دوڑ دوڑ کر کام کرواتے تھے۔ ہمیں لگتا تھا کہ لوگ ہماری عزت کر رہے ہیں۔ لیکن ایسا نہیں تھا در اصل لوگ تو ہمیں اسلیئے چمٹ رہے تھے کیونکہ میری بیگم اب عمران خان کی بیگم تھیں اور خاتون اول تھیں۔ یہ کوئی با عزت بات نہیں تھی۔
انہوں نے ڈی پی او رضوان گوندل کو ہٹانے میں بھی فرح گوگی اور بشریٰ بی بی پر ذمہ داری عائد کی ہے۔
ذرائع کے مطابق خاور مانیکا عدت میں نکاح سمیت دیگر معاملات پر بھی بات کرنا چاہتے ہیں۔ اور یہ انٹرویو جلد آسکتا ہے۔
یاد رہے کہ مانیکا ایک سینیئر کسٹمز آفیسر ہیں اور پنجاب کے ایک سیاسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے والد غلام محمد مانیکا جنوبی پنجاب سے بے نظیر حکومت میں وزیر رہ چکے ہیں۔ انہیں حال ہی میں ستمبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔
خاور مانیکا اور بشریٰ بی بی کی شادی 1990 میں ہوئی تھی اور ان کے تین بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں۔
مانیکا کے انٹرویو سے متعلق توقعات یہ ہیں کہ وہ اپنی شادی، طلاق، اور بشریٰ بی بی کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں بات کریں گے۔ مانیکا کے انٹرویو میں عمران خان سے شادی اور طلاق سے متعلق تفصیلات بھی سامنے آ سکتی ہیں۔
بشریٰ بی بی اور عمران خان کی شادی 2018 میں ہوئی تھی۔ عمران خان کی یہ تیسری شادی تھی۔ بشریٰ بی بی اور عمران خان کی شادی سے قبل وہ ایک دوسرے کو جانتے تھے۔ بشریٰ بی بی عمران خان کی روحانی پیشوا تھیں۔
بشریٰ بی بی اور عمران خان کی شادی کے بعد وہ پاکستان کی خاتون اول بن گئیں تھیں۔







