
تیونس کی ٹینس اسٹار اونس جیبیور نے فلسطینیوں کو انعامی رقم عطیہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ویمن ٹینس ایسوسی ایشن (ڈبلیو ٹی اے) فائنلز کی فاتح 29 سالہ اونس جیبیور نے کہا ہے کہ انعامی رقم کا کچھ حصہ فلسطینیوں کو عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اونس جیبیور نے کہا ہے کہ ہر روز بچوں کو مرتے دیکھنا بہت مشکل ہے، میں اس دنیا میں امن چاہتی ہوں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ویمن ٹینس ایسوسی ایشن کی فاتح تیونس کی کھلاڑی اونس جیبیور اپنی جیت کے بعد بات کرتے ہوئے غزہ کے بچوں کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ جیتنے کی خوشی ہے لیکن دنیا کی موجودہ کشیدہ صورتِ حال مجھے خوشی منانے سے روک رہی ہے، جب ننھے بچے مارے جا رہے ہیں تو میں کس طرح خوشی کا اظہار کروں۔
Ons Jabeur says she’s donating a portion of her prize money to Palestine:
“I am very happy with the win but I haven't been very happy lately. The situation in the world doesn't make me happy… I feel like… I am sorry. It’s very tough seeing children & babies dying every day.… pic.twitter.com/fVBz9McSjU
— The Tennis Letter (@TheTennisLetter) November 2, 2023







