
سکھر انویسٹی گیشن پولیس نے کمسن بچے کی تشدد زدہ لاش ملنے کا معمہ حل کرتے ہوئے مقتول کے سگے باپ کو گرفتار کرلیا، شقی القلب ملزم نے بیٹے کو پاپا نہ کہنے پر قتل کر کے لاش پھینکی تھی۔
تفصیلات کے مطابق مقتول بچے کو اس کی والدہ نے اپنی سہیلی کو گود دیا تھا جس کے یہاں کوئی اولاد نہیں تھی، شاطر ملزم نے سعود آباد تھانے میں بیٹے کی گمشدگی کا مقدمہ بھی درج کرایا تھا۔
بعدازاں پولیس مقتول امان کے والد کے پاس گئی جو کہ نجی کمپنی میں الیکٹریشن کا کام کرتا ہے تو وہ پولیس کو بچے کی لاش اور گمشدگی کے حوالے سے متضاد بیانات دینے لگا جس پر پولیس نے شک کی بنا پر اسے حراست میں لیکر پوچھ گچھ کی تو اس نے بیٹے کو قتل کر کے لاش پھینکنے کا اعتراف کرلیا۔
پولیس نے بتایا کہ مقتول بچہ امان ستمبر 2020 میں پیدا ہوا جسے اس کی والدہ فرح نے اپنی سہیلی کو گود دیدیا جس کے یہاں کوئی اولاد نہیں تھی، جب بچے کو گود دیا گیا اس وقت ملزم شوہر عامر نے رضا مندی ظاہر کی تھی بعدازاں وہ بچے کو گود دینے کی وجہ سے بیوی سے جھگڑا بھی کرتا تھا۔
چوہدری پرویز نے بتایا کہ بچے کو گود لینے والے میاں بیوی اکثر ان سے ملانے امان کو گھر بھی لیجاتے تھے اور بچے کا والد عامر خود بھی بچے کو گھر لیجاتا تھا، ملزم عامر 12 ستمبر کو اپنے بیٹے امان کو لیکر آیا لیکن اس نے بچہ واپس نہیں کیا جبکہ گود لینے والے میاں بیوی اس سے اصرار بھی کر رہے تھے کہ بچہ انھیں واپس دے دو تاہم اس نے ایسا نہیں کیا جبکہ اس تنازع پر ملزم کی اہلیہ بھی روٹھ کر میکے چلی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ کہ ملزم بیٹے کو قتل کرنے کے حوالے سے متضاد بیانات دے رہا ہے جس میں اس کا کہنا تھا کہ بچہ اسے انکل بولتا تھا پاپا نہیں پکارتا تھا جبکہ ملزم کا یہ بھی کہنا تھا کہ امان سلپ ہو کر گر گیا تھا جس کے باعث اس کی موت واقع ہوگئی۔
انویسٹی گیشن پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے بعد اس سے اس مقام کی بھی نشاندہی کرائی جہاں اس نے معصوم کمسن بیٹے کو قتل کر کے اس لاش پھینکی تھی۔







