تازہ ترینخبریںدنیا

غزہ کے ڈاکٹرز: اب چننا پڑتا ہے کہ کسے بچائیں اور کسے مرنے کو چھوڑ دیں

اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری ہے۔ اور صورتحال یہ ہے کہ ڈاکٹرز کو اب یہ چننا پڑتا ہے کہ کس کو علاج فراہم کیا جائے اور کس کو نہیں کیا جائے۔

ایسا ہی ایک واقعہ اسرا ئیل کی جانب سے ایک ہسپتال میں بمباری کے وقت پیش آیا جب دھماکہ ہونے سے چند ہی منٹ پہلے تک ہسپتال کے آرتھوپیڈک سرجن ڈاکٹر فضل نعیم آپریشن کرنے کی تیاری کر رہے تھے۔

وہ بتاتے ہیں کہ ’اچانک ہمیں ایک دھماکہ سنائی دیا اور آپریشن تھیٹر کی چھت کے ٹکڑے ہمارے سروں پر گرنا شروع ہو گئے۔

ان گرتے ٹکڑوں کے باعث ڈاکٹر فضل کے سر پر بھی ہلکی چوٹ آئی۔ دھماکے کے فوری بعد ڈاکٹر فضل باہر بھاگے تو انھوں نے دیکھا ’ہر طرف لاشیں، جسمانی اعضا تھے،

زخمی لوگ مدد کے لیے چِلا رہے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’میری زندگی میں یہ پہلا موقع تھا کہ مجھے بہت جلدی فیصلہ کرنا تھا کہ کون زندہ رہ سکتا ہے اور کس کی مدد کرنے کا اب فائدہ نہیں ہو گا۔‘

ماضی میں غزہ میں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرنے والے ڈاکٹر نے کہا کہ دھماکے میں لوگوں کو نہایت گہرے زخم آئے۔

جواب دیں

Back to top button