
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کیخلاف توہین آمیز ریمارکس کے مقدمے میں وزارت داخلہ اور پولیس نے الیکشن کمیشن کو تجویز دی ہے کہ سابق وزیر اعظم کیخلاف مقدمہ کی سماعت اڈیالہ جیل میں کر لی جائے۔
منگل کے دن چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کے معاملے کی سماعت ہوئی تو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو الیکشن کمیشن پیش نہیں کیا گیا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے 24 اکتوبر کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کر رکھے تھے تاہم منگل کے دن ایڈیشنل آئی جی پنجاب اور وزارت داخلہ نے عمران خان کا اڈیالہ جیل میں ٹرائل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
الیکشن کمیشن ممبر سندھ نثار درانی کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن کے سامنے پیش ہونے والے پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ عمران خان کو پیش نہ کرنے سے الیکشن کمیشن کی توہین ہوئی ہے۔
ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ پہلے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو بلاتے رہے وہ نہیں آئے، آج چیئرمین پی ٹی آئی کیوں نہیں آئے؟
ایڈیشنل آئی جی آپریشنز پنجاب ڈاکٹر اسد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں، اگر ان کو کچھ ہوا تو انارکی پھیل سکتی ہے۔
ڈاکٹر اسد خان نے کہا کہ اڈیالہ جیل سے یہاں لانے تک راستے میں کچھ بھی ہو سکتا ہے، راستے میں ایسے علاقے اور اونچی بلڈنگز ہیں۔
ایڈیشنل آئی جی پنجاب نے کہا کہ الیکشن کمیشن چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں کرے۔
ممبر الیکشن کمیشن نے سوال کیا کہ دو ماہ بعد الیکشن ہو رہے ہیں، آپ ایک آدمی کو سکیورٹی نہیں دے سکتے، پورے ملک میں الیکشن کے دوران کیسے سکیورٹی ممکن بنائیں گے؟
دوسری جانب سیکرٹری الیکشن کمیشن کی جانب سے بتایا گیا کہ پولیس اور وزارت داخلہ رپورٹ کے مطابق تھریٹ الرٹ ہیں اور اڈیالہ جیل کے حوالے سے بھی تھریٹ الرٹ ہے۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ وزارت داخلہ کہہ رہی ہے کہ الیکشن کمیشن اڈیالہ جیل جا کر سماعت کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ملزم کی پیشی کیلئے وزارت داخلہ کو پیرا ملٹری فورسز کی فراہمی کا حکم دے سکتا ہے۔
اس پر عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ایک بندے کو بلانے کے لیے بھی فوج اور رینجرز کو بلانا پڑے گا۔ الیکشن کمیشن نے آئندہ سماعت پر سیکرٹری الیکشن کمیشن کو طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ’پی ٹی آئی چیئرمین سے آپ لکھوا کر لے آئیں کہ میں معزرت کرتا ہوں‘ جس کے بعد توہین الیکشن کمیشن کی سماعت 13 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔







