تازہ ترینخبریںپاکستان

لاہور میں احتجاج کرنے والے 100 سے زائد گرفتار اساتذہ کی رہائی کا حکم

لاہور میں احتجاج کرنے والے 100 سے زائد گرفتار اساتذہ و سرکاری ملازمین کو عدالت نے رہا کرنے کاحکم دے دیا ۔ جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے پولیس کی درخواست پر سماعت کی ۔

تھانہ اسلام پورہ پولیس نے گرفتار اساتذہ کو عدالت پیش کیا ۔

عدالت نے گرفتار اساتذہ کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا ۔ عدالت نے پولیس کی دس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی ۔

اساتذہ کو سول سیکرٹریٹ کے باہر سے گرفتار کیا گیا تھا ۔

لاہور میں احتجاج کرنے والے 100 سے زائد اساتذہ و سرکاری ملازمین کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ محکمہ تعلیم پنجاب کے اساتذہ سمیت نان ٹیچنگ سٹاف کا اپنے مطالبات کی حمایت میں سول سیکرٹریٹ چوک میں احتجاجی دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا۔

دھرنے کے شرکائ کا مطالبہ ہے کہ لیوانکیشمنٹ میں کی جانے والی کٹوتی کو ختم کیا جائے۔ملازمین کا ڈسپیرٹی الائونس بحال کیا جائے اور کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے۔ دھرنے کے شرکائ نے مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھنے کا بھی اعلان کیا۔

پنجاب بھر میں گزشتہ روز اساتذہ کی گرفتاریوں کے خلاف تعلیمی بائیکاٹ کیا گیا اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ 250سے زائد گرفتار اساتذہ و ملازمین کو فوری رہا کیا جائے ورنہ احتجاج کا سلسلہ پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں تک پھیلا دیا جائے گا۔

اساتذہ بازئوں پر سیا ہ پٹیاں باندھ کر سکولوں کے اندر اور باہر چٹائیوں پر بیٹھے رہے اور مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کرتے رہے۔اسی طرح ایپکا نے دفاتر کی بھی مکمل تالہ بندی کی گئی جس سے دفاتر کا کام ٹھپ ہو گیا۔

اضلاع میں ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر کے باہر بھی احتجاج کیا گیا طلبائ بھی اساتذہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے احتجاج کرتے رہے۔اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پنجاب کی کال پر ملازمین کے معاشی حقوق کے تحفظ کے لئے قومی شاہرائوں ، موٹر ویز اور اہم چوکوں پراحتجاج کیا جائے گا۔

پنجاب ٹیچرز یونین کے مرکزی صدر چوہدری محمد سرفراز، رانا لیاقت علی،امتیاز طاہر، نادیہ جمشید،جام صادق، رانا انوار،،طارق زیدی ،بشارت چٹھہ ، ساجد محمود چشتی، عبدالقیوم راہی ، سعید نامدار، افضل کیانی، چوہدری رفیق ،طاہر وڑائچ، ظفر جمال ،رحمت اللہ قریشی، عبد الطارق نیازی،رانا طارق،مرزا اختر بیگ، عابد محمود ڈوگر صفدر کالرو، شیکیل احمد چوہدری، منیر انجم و دیگر نے کہا ہے کہ پنجاب بھر کے اساتذہ نے لیو انکیشمنٹ میں کمی ، سالانہ ترقی کی بندش، پنشن و گریجویٹی میں کمی کی اصلاحات ، تعلیمی اداروں کی این جی اوز کو حوالگی و اڈاپشن ، ایس ایس ایز/اے ای اوز کی زیر التوائ مستقلی ، پے پروٹیکشن کے عدالتی فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرنا کے خلاف احتجاج کیا تھا جو انکا حق تھا لیکن پنجاب حکومت نے پرا من مظاہرین پر تشدد کیا اور مقدمات درج کروادیے ۔گرفتاریوں سے اساتذہ و ملازمین کے حوصلے پست نہیں ہوئے بلکہ ان میں مزید جوش و ولولہ پیدا ہوا ہے۔ لہذا حکومت فنانشل رولز میں تبدیلیاں واپس لے ،گرفتار راہنمائوں ، اساتذہ اور ملازمین کو فی الفور رہا کیا جائے۔بے بنیاد مقدمات کا خاتمہ کیا جائے وگرنہ احتجاج جاری رہے گا۔

جواب دیں

Back to top button