Column

ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹس میں ای گورننس ٹولز کا آغاز

میجر جنرل طارق ضمیر

ملک بھر کے ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹس میں ای گورننس سسٹم کے نفاذ کے بعد ایم ایل اینڈ سی ڈیپارٹمنٹ نے اپنے دو وسیع تر امور یعنی دفاعی زمین کا انتظام اور مقامی گورننس کی خدمات کی فراہمی کیلئے موثر ای گورننس ٹولز کا آغاز بھی کر دیا ہے، تمام مستقل اور عارضی انسانی وسائل کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کیا جا چکا ہے، جدید ترین مصنوعی ذہانت کی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے حاضری کے نظام کیلئے اینڈرائیڈ موبائل ایپ بھی تیار کی ہے، جہاں روزانہ کی بنیاد پر موبائل ایپ کے ذریعے 31ہزار سے زائد ملازمین کی حاضری لگائی جاتی ہے، ڈائریکٹر جنرل ایم ایل اینڈ سی میجر جنرل طارق ضمیر کی ہدایت پر ڈائریکٹر ( ایڈمن) آصف میر کی سربراہی میں ان کی ٹیم نے ایک ڈیٹا سینٹر اور آئی ٹی سیٹ اپ قائم کیا ہے، جو چھائونیوں ( کنٹونٹمنٹس) کی مخصوص ضروریات کو پورا کر سکے گا، اب تک ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹس ڈیپارٹمنٹ کے تمام دفاتر میں مختلف مربوط آئی ٹی سلوشنز تیار اور کامیابی کے ساتھ نافذ کئے جا چکے ہیں۔ تمام کنٹونمنٹ بورڈز میں سی بی کئیر ( کنٹونمنٹ بورڈ سٹیزن اسسٹنس اینڈ ریپڈ ایکزیکیوشن) کے نام سے جدید ترین ون ونڈو سہولتی مراکز قائم کئے گئے ہیں جن کے ذریعے کنٹونمنٹ بورڈز کی جانب سے فراہم کی جانے والی کسی بھی سروس سے کنٹونمنٹ کے رہائشی فائدہ اٹھا سکتے ہیں، سی بی کیئر کے نام سے ایک موبائل ایپ بھی تیار کی گئی ہے جو عوام کیلئے پلے سٹور یا ایپ سٹور پر دستیاب ہے۔ اس ایپ کو کنٹونمنٹ کے رہائشی اپنی درخواستوں یا شکایات کی کوئی شکایت درج کرنے یا اسٹیٹس دیکھنے کیلئے استعمال کر سکتے ہیں، درخواستوں کی نوعیت کے مطابق زیر التوا درخواستوں کے بروقت نمٹانے اور نگرانی میں اضافے کو یقینی بنانے کیلئے مخصوص ٹائم لائنز بیان کی گئی ہیں، کچھ درخواستوں میں برتھ سرٹیفکیٹ، ڈیتھ سرٹیفکیٹ، شادی ؍ طلاق کے سرٹیفکیٹ، جائیداد کی تبدیلی، ٹیکس میں چھوٹ، عمارت کے منصوبے، این ڈی سی کے اجرائ، پانی کنکشن، کرایہ کے کیس شامل ہیں۔ بروقت کارروائی کی ذمہ داری. شکایت کنندگان کو ان کے دئیے گئے موبائل نمبرز پر موبائل ایپ اور ایس ایم ایس کے ذریعے درخواستوں ؍ شکایات کی صورتحال کے بارے میں بھی مطلع کیا جاتا ہے، سی بی کیئر سسٹم کے کامیاب نفاذ کے بعد عوامی سہولت کیلئے ایم ای کیئر ( ملٹری اسٹیٹ سٹیزن اسسٹنس اینڈ ریپڈ ایکزیکیوشن) سینٹرز کے نام سے اسی طرح کے سہولتی مراکز کو ملٹری اسٹیٹ آفسز میں نقل کیا گیا ہے، ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق تمام کنٹونمنٹ بورڈز کی ویب سائٹس بھی تیار کی گئی ہیں جہاں پر عوام کو اپنے کنٹونمنٹ بورڈ، بورڈ ممبران، پبلک ڈیلنگ آفیشلز کے رابطہ نمبر، پراسیس ؍ درخواستوں اور عوامی اقدامات سے متعلق اقدامات بارے مطلوبہ دستاویزات سے متعلق بنیادی معلومات با آسانی سے دستیاب ہیں۔ کنٹونمنٹ بورڈ کے زیر اہتمام عوام سے متعلق ایک اور اہم اقدام پراپرٹی ٹیکس اور دیگر متعلقہ فیسوں کی ای ادائیگی ہے۔ ملٹری لینڈز اینڈ کنٹونمنٹس ڈپارٹمنٹ نے ون لنک کے ساتھ ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ہیں تاکہ ون لنک کے کسی بھی ممبر بینک کے موبائل ایپ ؍ انٹرنیٹ پورٹل کے ذریعے ای پے منٹس کی سہولت فراہم کی جائے جس میں پاکستان کے تمام سرکردہ بینک شامل ہیں۔ یہ عملی طور پر رہائشیوں کو ملک اور بیرون ملک کہیں سے بھی اپنے بینک کی موبائل ایپ کے ذریعے اپنے ٹیکس ؍ واجبات ادا کرنے کے قابل بناتا ہے، ویب سائٹ پر دستیاب لنک سے بھی آن لائن ادائیگیوں کی حیثیت کی تصدیق کی جا سکتی ہے، انسانی وسائل کی بھرتی اور سامان کی خریداری کے عمل میں کھلے پن اور شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے آئی ٹی سلوشنز کو بھی نافذ کیا گیا ہے، تمام ٹینڈرز ایم ایل اینڈ سی ڈیپارٹمنٹ اور پی پی آر اے کی ویب سائٹ پر شائع کئے جاتے ہیں۔ تمام بولیاں کنٹونمنٹ بورڈ کے دفتر میں الیکٹرانک طور پر کھولی جاتی ہیں، جو بولی دہندگان کو ویب سائٹ پر اپنے ای پروفائل میں بولیوں کا تقابلی بیان دیکھنے کے قابل بناتا ہے، یہ بولی دہندگان کو دفتر کا دورہ کئے بغیر تمام اہل بولی دہندگان کی بولیاں دیکھنے کی اجازت دیتا اور شفافیت کو یقینی بناتا ہے۔ ایم ایل اینڈ سی ڈیپارٹمنٹ نے اینڈرائیڈ پر مبنی موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے کنٹونمنٹ کی حدود میں جائیدادوں کا نقشہ بنانے کیلئے جیوگرافیکل انفارمیشن سسٹم کا استعمال کیا ہے، اس اقدام سے کنٹونمنٹ بورڈز کو قابل ذکر طور پر ان ہزاروں ناقابل شناخت جائیدادوں کا پتہ لگانے کے قابل بنایا گیا جو گزشتہ برسوں کے دوران پھیلی ہوئی تھیں جس سے پراپرٹی ٹیکس کے ذریعے ریونیو میں اضافہ ہوا، اس مہم کے ذریعے کنٹونمنٹ بورڈز کی آمدنی میں 20فیصد اضافہ متوقع ہے، اسی طرح دفاتر میں فائلوں کی مینوئل پروسیسنگ کو کم سے کم کرنے کیلئے آٹومیشن متعارف کرایا گیا ہے، ایم ایل اینڈ سی ڈیپارٹمنٹ کے تمام مستقل اور عارضی انسانی وسائل کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کر دیا گیا ہے، ڈائریکٹر جنرل ایم ایل اینڈ سی کی ہدایت پر محکمہ نے جدید ترین مصنوعی ذہانت کی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے حاضری کے نظام کیلئے کم سے کم لاگت کے ساتھ ایک اینڈرائیڈ پر مبنی موبائل ایپ بھی تیار کی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر موبائل ایپ کے ذریعے 31ہزار سے زائد ملازمین کی حاضری لگائی جاتی ہے۔ اسی طرح کے خطوط پر، قابل ٹیکس جائیدادوں، زمینوں، قانونی چارہ جوئی کے مقدمات اور آڈٹ پیرا کے ریکارڈ کو کمپیوٹرائز اور اپ ڈیٹ کرنے کیلئے آئی ٹی سلوشنز کو لاگو کیا گیا ہے، ریونیو سسٹم کی بنیاد پر بقایا رقم کی وصولی کیلئے پراپرٹی ٹیکس نادہندگان کی فہرست آسانی سے ڈاون لوڈ کی جا سکتی ہے،ڈی جی ایم ایل اینڈ سی حکام کے مطابق پبلک سیکٹر ڈیپارٹمنٹ میں آٹومیشن متعارف کروانے کیلئے مطلوبہ حل تیار کرنا ایک مشکل کام ہے تاہم کسی دفتر یا محکمے میں اس کے کامیاب نفاذ کیلئے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کی مسلسل کوشش اور تعاون کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایم ایل اینڈ سی ڈیپارٹمنٹ اس قدم کو آگے بڑھانے میں کامیاب ہوا ہے جس سے کنٹونمنٹ بورڈز اور ملٹری اسٹیٹ کے دفاتر فعال ہوں گے اور محکمہ عوامی خدمات کی فراہمی کیلئے اپنے وسائل کو بہترین سطح پر استعمال کرے گا، ایم ایل اینڈ سی ڈیپارٹمنٹ کے مطابق پاکستان بھر میں 306341ایکڑ اراضی پر 11ملٹری اسٹیٹ سرکلز اور 44چھائونیاں ہیں، 2017 کی مردم شماری کے مطابق تقریباً 47لاکھ لوگ چھائونیوں میں مقیم ہیں۔ بہتر نظم و نسق کیلئے ان چھائونیوں اور ایم ای سرکلز کو چھ علاقوں کراچی، لاہور، ملتان، پشاور، راولپنڈی اور کوئٹہ میں تقسیم کیا گیا ہے جبکہ قومی سطح کا ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں واقع ہے۔

جواب دیں

Back to top button