بلاگتازہ ترینخبریں

بجلی کے ناقابل برداشت بلز بے نظیر بھٹو اور نواز شریف صاحب کا قوم کے گلے میں پھندا ہیں

خرچ کردہ بجلی کی بجائے، IPPs کو ان کی پیداروی "صلاحیت پر ادائیگی” Capacity Payments آدم خور آکٹوپس کی طرح ہے،(71%) جو پوری قوم کو نگل رہی گی۔ اپ کے بل میں اصل بجلی کا خرچہ صرف 29% ہے۔

بجلی کے ناقابل برداشت بلز بے نظیر بھٹو اور نواز شریف صاحب کا قوم کے گلے میں پھندا ہیں۔
پی ٹی آئی حکومت نے 2020 میں انکوائری کی، 278 صفحات کی رپورٹ میں آئی پی پیز IPPs کے ذریعے کھربوں روپے کی بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف ہوا، ظالمانہ، عوام دشمن ، معاہدوں پر نظرثانی کے لئیے ’’دوبارہ مذاکرات‘‘ ہوئے اور ریٹ پر نظر ثانی ہوئی لیکن لاہور ہائی کورٹ نے ’’سٹے‘‘ دے دیا۔

آئی پی پی لابی کا تمام مقتدر حلقوں میں مضبوط اثرو رسوخ ہے۔ بعد میں پی ٹی آئی حکومت بھی عدم اعتماد کے ووٹ کے ذریعے ختم ہوگئی۔
یہ تحریر کسی سیاست دان یا پارٹی کی مذمت یا تعریف کے لیے نہیں ہے، براہ کرم ریکارڈ، اخبارات خود چیک کریں اور اپنی دیانتدارانہ رائے قائیم کریں۔ آنکھیں کھولیں اور ضمیر کے مطابق (اگر جاگ رہا ہے ) تو ظلم کی مذمت کریں، اس ظلم ، ناانصافی، لوٹ مار کو ختم کرنے کی کوششوں میں اپنا کردار ادا کریں۔

اس کا صرف ایک حل ہے باقی سب زبانی جمع خرچ ہیں۔۔ چیف جسٹس اگر اپنی مصروفیات سے کچھ وقت نکالیں تو صرف اور صرف یہ دونوں حضرات اس سلسلہ میں بہت کچھ کر سکتے ہیں۔* بجلی کا یونٹ 12 سے 15 روپے تک ممکن ہے۔

_جو شخص نیکی یا بھلے کام کی سفارش کرے اسے بھی اس سے حصہ ملے گا۔ اور جو برائی کی سفارش کرے اس پر اس کا بوجھ ہوگا اور اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے (قرآن 4:85 )_

اللہ سے دعا کریں کہ

جن لوگوں کی وجہ سے قوم اس مشکل میں ہے ، یا اللہ ان کو دنیا اور آخرت میں برباد کر عزاب دے، جو لوگ یہ مسئلہ حل کرسکتے ہیں ان کو توفیق عطافرما کہ عوامی مفاد فلاح کے لئیے یہ کام کریں، یا اللہ جو لوگ قوم کو مشکلات سے نکالنے کی کوششیں کریں ان کو دنیا و آخرت میں کامیاب کر۔

Capacity Payments to IPPs Increase by Rs. 107 Billion in FY22

 

جواب دیں

Back to top button