
عبد الرحمٰن ارشد:
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اپنی سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر سرگودھا یونیورسٹی کے نصاب کی اردو گائیڈ کے ایک فحش صفحہ کی تصویر ٹویٹ کرتے ہوۓ کہا کہ جب یونیورسٹیوں میں یہ پڑھایا جائے گا تو ریپ کیس بھی ہونگے عزتیں بھی لوٹتی رہےگی اور ساتھ ساتھ میں آنے والی نسل ساری کے ساری بیغیرت بھی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا کوئی غیرت مند بھائی یا عزت دار والد اپنی بہن یا بیٹی کو یہ نصاب پڑھنے کی اجازت دے گا ؟
یہ یونیورسٹی آف سرگودھا کی کتاب ہے
کیاواقعی تعلیم ہمارے ہاں شعور سے زیادہ فحاشی پھیلانے کا ذریعہ بن چکا ؟ یہ تعلیم سکھائی جا رہی ہے نوجوان نسل کو ؟
مردان کے عبدالولی خان یونیورسٹی میں 20 خواتین کو وائس چانسلر نے نوکری کی لالچ دے کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، ہمارا ضمیر سویا ہوا تھا۔
پنجاب یونیورسٹی کی طالبات بڑے بڑے بیروکریٹس کو سپلائی ہوتی رہیں، تو ہمارا ضمیر سویا ہوا تھا؟
پشاور انگلش لینگویج سینٹر کا ایک استاد معصوم بچوں کو زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، ہمارا ضمیر سویا ہوا تھا؟
بلوچستان یونیورسٹی کی سینکڑوں طالبات کے باتھ روم میں خفیہ کیمرے لگا کر، پھر انہیں بلیک میل کرکے یونیورسٹی پروفیسر انکے کیساتھ زیادتی کرتا رہا، تو ہمارا ضمیر سویا ہوا تھا،
گزشتہ دنوں میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے واقعہ پر بھی ہمارا ضمیرا سویا ہوا ہے ؟
https://twitter.com/IhsanMarwat_786/status/1683688839628349442?t=z_7aUD6wbffvliR8hZvwpQ&s=19







