
وزیر دفاع خواجہ آصف نے تجویز پیش کی ہے کہ کچے کے ڈاکوؤں سے مقابلے کے لیے عوام کو مسلح کرنا ہو گا۔
انہوں نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچے کے ڈاکو ایڈوانس ہو گئے ہیں، سد باب کے لیے علاقے کے لوگوں کو مسلح کرنا ہو گا۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما نے کہا کہ گزشتہ چھ ماہ کے پولیس آپریشن کے باوجود ڈاکوؤں کی سرگرمیاں جاری ہیں، ڈاکو لڑکیوں سے لوگوں کو ٹیلی فون کروا کے اغوا کر رہے ہیں۔
وزیر دفاع نے قومی اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ کچے کے جو حالات ہیں اس کے تحت کچے کے ہر فرد کو مسلح ہونا چاہیے۔
واضح رہے کہ رحیم یار خان اور سندھ کے سرحدی علاقے میں کچے کے ڈاکوؤں کے خلاف دونوں صوبوں کی پولیس گزشتہ کئی ماہ سے آپریشن کر رہی ہے لیکن اس کے باوجود ہر روز ڈاکوؤں کی جانب سے کسی نا کسی کو اغوا کرنے کا واقعہ سامنے آ جا تا ہے۔
کچے کے ڈاکوؤں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں سے نہ صرف عام شہری محفوظ نہیں ہے بلکہ خود پولیس والوں کو بھی تحفظ حاصل نہیں ہے۔
یاد رہے کہ ماہ رواں کے آغاز میں کچے کے ڈاکوؤں نے بچے کی بازیابی کے لیے جانے والے پولیس کے ایس ایچ او کو دو اہلکاروں سمیت اغوا کر لیا تھا۔







