
وفاقی وزیر سید امین الحق نے کہا کہ بیوروکریٹ اب بھی یہ ہی سمجھتے ہیں کہ آلو اور ٹماٹر جیسی چیزیں ہی مقامی اور غیر ملکی سطح پر تجارت کی اشیا ہیں، سرکاری حکام آن لائن سروسز جیسے کال سینٹرز اور فری لانسرز کی جانب سے کمائی جانے والی ترسیلات زر کی معاشی اہمیت و حیثیت سے بے خبر اور لا علم ہیں۔
پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر کے ہمراہ پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن کے چیئرمین محمد زوہیب خان کے علاوہ وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن کے حکام بھی موجود تھے۔
امین الحق نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی جیسے اسمارٹ فونز کے ذریعے کنکٹیویٹی ڈیولپمنٹ کے حوالے سے کئی اہداف مقرر کیے گئے ہیں اور ہم تیزی سے ان اہداف کے حصول کی جانب بڑھ رہے ہیں۔







