تازہ ترینخبریںپاکستان

فوجی عدالتوں میں سویلین کے مقدمات چلانے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت ملتوی

سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلین کے مقدمات چلانے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی ہے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں چھ رکنی لارجر بینچ نے اس کیس کی سماعت کی۔

دورانِ سماعت اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کے سامنے بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ صحافی عمران ریاض خان ہماری حراست میں نہیں ہیں۔ ریاست ان کی بازیابی کے لیے جو بھی معاونت درکار ہوئی فراہم کرے گی۔

جس پر چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ان کی بازیابی کے لیے کوشش کریں تاکہ وہ عید اپنے گھر والوں کے ساتھ گزار سکیں۔

سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں ٹرائل پر حکم امتناع دینے کی استدعا مسترد کر دی ہے کیونکہ اٹارنی جنرل نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ ٹرائل شروع ہی نہیں ہوا صرف تحقیقات ہو رہی ہیں۔

جس کے بعد درخواست گزار وکلا نے عدالت سے استدعا کی کہ اٹارنی جنرل کے اس بیان کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے کہ ٹرائل شروع ہوا اور نہ ہی ابھی شروع ہو گا کیونکہ اٹارنی جنرل کا بیان ڈی جی آئی ایس پی آر کے بیان سے متضاد ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق ٹرائل جاری ہے جبکہ اٹارنی جنرل کا دعویٰ ہے کہ کوئی ٹرائل شروع نہیں کیا گیا۔

چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل اور درخواست گزاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ عید کے بعد پہلے ہفتے میں بتائیں گے کہ ان درخواستوں کی آئندہ سماعت کب ہو گی۔

جواب دیں

Back to top button