Column

سوشل میڈیا اور ہمارا فرض

رانا ظفر فانی

سوشل میڈیا کا سیلاب اس وقت پاکستان میں تباہ کاریاں کرنے میں مصروف ہے، پاکستانی قوم اس نقصان سے انجان ہوکر سوشل میڈیا کے اس برق رفتار جان لیوا سیلاب میں بہہ رہی ہے اور اپنی آنکھوں سے اپنے نسلوں کو برباد ہوتے ہوئے دیکھ رہی ہے، بچے تو بچے بڑے بزرگ بھی اس کی لپیٹ میں ہیں۔ سوشل میڈیا کی وجہ سے ہم اپنے اپنوں سے دور ہو رہے ہیں، رشتوں کی پہچان بھول رہے ہیں، بڑے، چھوٹوں کے فرق کو بھول رہے ہیں، بے حیائی پروان چڑھ رہی ہے، ہم اپنے دین سے دور ہو رہے ہیں، آپ نے اکثر دیکھا ہوگا مذہبی پوسٹ سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دی جاتی ہے، جس کا دین سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، اس طرح کی پوسٹ سے انتشار پھیل جاتا ہے، لوگ آپس میں لڑ پڑتے ہیں اور دیکھتے ہی دیکھتے پورے سوشل میڈیا پر ایک جنگ کا ماحول بن جاتا ہے، جو کہ ہمارے مستقبل کے لیے بہت خطر ناک ہے، جب کسی ملک و قوم کو برباد کرنا ہو تو اُس کو آپس میں لڑوایا جاتا ہے اور اس وقت پاکستان کو سوشل میڈیا کے ذریعے آپس میں لڑانے، گمراہ کرنے میں مصروف ہیں۔ پچھلے دنوں بچوں میں مختلف نفسیاتی بیماریاں دیکھنے میں آئی ہیں، چھوٹے بچوں کو موبائل پہ مختلف گمیز لگا کر دے دی جاتی ہے اور جب اُن سے موبائل واپس لیتے ہیں تو بچے بہت برا برتائو کرتے ہیں اور تشدد پر اُتر آتے ہیں۔ ماں باپ سے بدتمیزی کرتے ہیں، توڑ پھوڑ کرنے لگتے ہیں، کئی بچے تو اپنے آپ کو نقصان پہنچا لیتے ہیں۔ ایک کیس دیکھنے میں آیا ہے کہ بچے کو دورے پڑنے لگ جاتے ہیں، جب آپ اُس سے موبائل واپس لیتے ہیں اور اگر واپس کرتے ہیں تو بچہ ٹھیک ہو جاتا ہے۔ کئی بچے اپنی بینائی سے بھی محروم ہو چکے ہیں اور کچھ کیس تو بہت ہی خطرناک آئے ہیں ۔ تشدد سے بھرپور گیمز دیکھنے سے بچوں میں تشدد کا رجھان بہت بڑھ رہا ہے اسلہ اور مرنے مارنے والی گیمز جو سوشل میڈیا پر دستیاب ہیں ان کو دیکھ کر نوجوان نسل تشدد پسند ہوگئی ہے، بہت سارے گھروں میں اس قسم کے تشدد زدہ واقعات دیکھنے میں آئے ہیں۔ کئی نوجوان اپنی قیمتی جان کو بھی گنوا چکے ہیں۔ سوشل میڈیا کے ذریعے ہماری نئی نسل کو خراب کیا جا رہا ہے، اس وقت سوشل میڈیا ایک خطرناک جان لیوا ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ ایک دوسرے کو بلیک میل کر رہے ہیں، یوں کہنا غلط نہ ہوگا ایک دوسرے کی رندگی کو برباد کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا کا اچھا استعمال کرنے کی بجائے غلط استعمال کیا جا رہا ہے جو کہ بہت ہی غلط ہے، ہم اور ہماری قوم کو کمزور کیا جا رہا ہے۔ سوشل میڈیا کی لاعلاج بیماری میں مبتلا کیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی زیادہ تر آبادی نوجوانوں پر محیط ہے اور پوری دنیا جانتی ہے پاکستان ہر میدان میں اپنے آپ کو منوا رہا ہے۔ ہم ایٹمی پاور والا ملک ہیں، اس لیے ہماری قوم کے نوجوانوں کو ہر میدان میں شکست دینے کے لیے سوشل میڈیا جیسے ہتھیار کا استعمال کیا جا رہا ہے، نوجوانوں کو سوشل میڈیا کی لت لگا کر اُنہیں ترقی سے روکنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ پاکستان میں مذہبی فساد پھیلا کر مختلف اکائونٹس سے انتشار پھیلانے والی پوسٹ شیئر کی جاتی ہیں تاکہ ہم آپس میں لڑیں اور ملک کا سکون خراب کریں اور دشمن اپنی چال میں کامیاب ہو جائیں اور یہی دشمن چاہتے ہیں، ہمیں اپنی نسلوں کو بچانا ہے اور ایسی کسی سرگرمیوں کا حصہ نہیں بننا جو ہمیں اور ہمارے ملک کے لیے خطرناک ہوں، ہمیں سوشل میڈیا کا استعمال صرف جائز کاموں میں کرنا ہوگا۔ پاکستان کو اس وقت اندرونی و بیرونی خطرات کا سامنا ہے، ان خطرات میں سوشل میڈیا کا ناجائز استعمال بھی شامل ہے، پاکستان کو سوشل میڈیا کے ذریعے دنیا میں بدنام کرنا اس سازش کا حصہ ہے۔ اس وقت پاکستان دنیا میں نازیبا فلمیں دیکھنے والا پہلا ملک بن چکا ہے اور اس پوزیشن کا پوری دنیا میں بڑا ذکر کیا اور پاکستان کو بدنام کیا جا رہا ہے اور بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ نازیبا فلمیں دیکھنے والوں میں پاکستان کے بچے، بوڑھے اور نوجوان لوگ بھی پکڑے گئے ہیں جو کہ بہت شرمندگی اور تکلیف دہ عمل ہے۔ پاکستانی قوم کو اپنے مقصد سے ہٹنے اور انہیں برائی کی طرف دھکیلنے کی سازش رچائی جا رہی ہے اور اس سازش سے دشمن پاکستان کے کافی حد تک کامیاب بھی ہو چکے ہیں، ہمیں بڑی سنجیدگی سے اس سازش کو بے نقاب کرنا ہوگا اور اس کا مقابلہ کرنے ہوگا ۔ یہ ہماری نسلوں کے مستقبل کا سوال ہے ہمارے بچوں کو اُس دلدل میں پھنسیا جا رہا ہے، جس سے باہر نکلنا بہت مشکل ہے، آپ اکثر معصوم بچیوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات دیکھنے کو اور سننے کو مل رہے ہیں، ہمارے لوگ درندگی پر اُتر آئے ہیں، یہ بھی سوشل میڈیا پر دیکھا جا رہا ہے ایسا کونٹنٹ جان بوجھ کر اپ لوڈ کیا جا رہا ہے، جسے دیکھ کر ہمارے لوگ انسان سے حیوان بن رہے ہیں اور جب ایسا کوئی واقعہ ہوتا ہے تو پاکستان کے دشمن ملک اس کیس کو لیکر سوشل میڈیا پر پاکستان کو برا بھلا کہنا شروع کر دیتے ہیں، جس سے پوری دنیا میں پاکستان کو بہت نقصان پہنچتا ہے اور یہی ان کا مقصد ہوتا ہے۔ پورے پاکستان کے عوام کو سمجھنا ہوگا اور اس جنگ سے خُود کو بچانا ہوگا اور اس جنگ کا نام سوشل میڈیا ہے۔ جس کا جائز استعمال کر کے ہم نے اس سے بچنا ہے۔ پاکستان زندہ باد، پاکستان پائندہ باد۔

جواب دیں

Back to top button