تازہ ترینخبریںدنیا

سعودی عرب میں غیر ملکی ملازمین کے لیے نئے رہنما اصول متعارف

جدہ (نمائندہ جہان پاکستان) سعودی حکومت کی طرف سے ہروب کے قوانین میں تبدیلی کردی گئی ہے۔ بتایاگیا ہے کہ انسانی وسائل اور سماجی بہبود کی وزارت نے ان قواعد اور ضوابط میں تبدیلی کی ہے جب غیر ملکی ملازمین نجی شعبے میں کمپنی سے غیر حاضر رہیں۔

قوانین میں یہ تبدیلی وزارت کی اِن کوششوں کا حصہ ہے جووزارت غیر ملکی کارکنان اور کمپنی کفیل کے درمیان معاہدے کے حساب سے تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے اٹھارہی ہے تاکہ دونوں فریقین کے حقوق کا تحفظ ہو اور ساتھ ساتھ لیبر مارکیٹ میں کشش اور جاذبیت پیدا ہو۔

لیبر مارکیٹ کو پرکشش بنایا جائے اور موجودہ کفیل کے اوپر تمام ذمہ داری ختم ہوجائے گی جو کہ ورک ایگریمنٹ کی وجہ سے اِس پر عائد ہوتی ہے، اس صورت میں مذکورہ ملازم اور ورکرز کو یہ حق حاصل ہوگا کہ وہ ساٹھ دنوںمیں نیا کفیل یا کمپنی تلاش کریں اور نقل کفالہ ٹرانسفر لے لیں یا پھر ساٹھ دنوں کے اندر اندر اپنے ملک خروج نہائی پر چلا جائے۔

اگر ساٹھ دن گذرنے کے بعد مذکورہ ورکر نہ نقل کفالہ کرے اور نہ ہی خروج نہائی پر جائے تو وزارت کے سسٹم میں اس کو ہروب لگ جائے گا اور اس طرح اس  کے اوپر تمام قواعد اور ضوابط کا اطلاق ہوگا۔

وزارت نے اِس بات کی وضاحت کی ہے کہ جن لیبر ملازمین کو کفیل نے اس نئے نظام کے آنے سے پہلے ہروب لگایا ہے تو وہ نئے کفیل کے ذریعے وزارت میں نقل کفالہ کی درخواست دیں اس صورت میں جتنے بھی جرمانہ یا فیس وغیرہ ہوگی وہ نئے کفیل کے نام پر ٹرانسفر ہوجائے گی اور یہ بات کارکن کی مرضی سے منسلک ہے۔

وزارت سے منظوری کے بعد تمام کارروائی فیس وغیرہ جمع کرنا اور نقل کفالہ کی کارروائی کو مکمل کرنے کے لیے پندرہ دن کی مہلت دی جائے گی اگر پندرہ دنوں میں نقل کفالہ ٹرانسفر کی کارروائی مکمل نہیں کی جاتی تو سسٹم میں عامل کا سٹیٹس دوبارہ ہروب والا ظاہر ہوگا۔

واضح رہے یہ تازہ ترین اقدامات وزارت کی ان بہترین کوششوں کانتیجہ ہیں جو وزارت ورکرز کفیل کمپنی دونوں کے حقوق کی حفاظت اور سعودی لیبر مارکیٹ کو بہتر اور پرکشش بنانے کے لیے اٹھارہی ہے۔ منسٹری کی کاوشوں میں اجرت وغیرہ کے تحفظ کے نظام اور معاہدے کے مطابق کمپنی اور لیبر میں تعلقات کو اچھا اور بہتر بنانے اور محبت اور دوستانہ بھی شامل ہے۔

جواب دیں

Back to top button