تازہ ترینتحریکخبریںپاکستان

میڈیا تنظیموں کی مخالفت پر حکومت کا یوٹرن، عمران خان کی تقریروں پر پابندی کا فیصلہ واپس

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی تقاریر، پریس کانفرنسز پر حکومتی پابندی کیخلاف ملک بھر کی میڈیا تنظمیں سراپا احتجاج بن گئیں، جس پر آخر کار حکومت کو پابندی کا فیصلہ واپس لینا پڑا

پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی تقاریر پر عائد پابندی کا نوٹس لیا۔

اس کی مذمت کرتے ہوئے پی بی اے نے کہا کہ اراکین اور وکلا سے مشاورت کے بعد قانونی آپشنز پر غور کیا جائے گا۔

جبکہ کونسل آف پاکستان نیوزپیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے پیمرا کی جانب سے عمران خان کی تقاریر اور بیانات نشر کرنے پر پابندی عائد کرنے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے عمران خان کی اظہار رائے پر پابندی کا نوٹیفکیشن فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سی پی این ای کے صدر کاظم خان نے اپنے مذمتی بیان میں کہا ہے کہ ییمرا کو کس قانون کے تحت اظہار رائے پر پابندی لگانے کی ضرورت پڑی؟

سی پی این ای کا مؤقف ہے کہ پیمرا ایک آزاد ادرارہ ہے اس نے کس کے کہنے پرمجبور ہو کر انتہائی عجلت میں ملک کی سیاسی شخصیت کو بلیک آؤٹ کرنے کا قدم اٹھایا ہے۔ یہ قدم ایک غیر حقیقی ادارے کا تاثر دیتا ہے جو کسی کے بھی اشارے پر اظہار رائے پر پابندی لگادے۔

آئین ہر کسی کو آزادی اظہار کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے، جمہوری حکومتوں میں سیاسی مخالفین پر اظہار رائے کے منافی پابندیاں عائد نہیں کی جاتی۔ میڈیا پہلے ہی شدید سنسرشپ کی زد میں ہے، پیمرا کے عجلت میں کئے گئے اس فیصلے سے ملک کی عالمی سطح پر جگ ہنسائی ہوگی۔

اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو سی پی این ای پاکستان سمیت ہر انٹرنیشنل فورم پر اس کے خلاف آواز اٹھائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو مزید عدم استحکام سے روکنے کا واحد حل جمہوریت کی مضبوطی میں پنہاں ہے۔

چنانچہ وفاقی حکومت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی تقاریر اور پریس کانفرنس دکھانے پر عائد پابندی ہٹانے کی ہدایت کردی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو عمران خان کی تقریر پر پابندی فوری ہٹانے کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے سیکشن 5 کو بروئے کار لاتے ہوئے پیمرا کو ہدایت جاری کی ہے۔

اس سے قبل پیمرا نے عمران خان کے متنازع بیانات کا نوٹس لیتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین کی تقاری اور پریس کانفرنس دکھانے پر پابندی لگادی۔

پیمرا اعلامیے میں کہا گیا کہ قومی قیادت اور ریاستی اداروں کےلیے ایسے نفرت انگیز، غلیظ اور بلا جواز بیانات خلاف آئین ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ عمران خان کی تقاریر نشر ہونے سے عوام میں نفرت بڑھنے اور امن عامہ کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

جواب دیں

Back to top button