
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین، سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ان حکمرانوں کے پیسے باہر پڑے ہوئے ہیں، یہ اس لیے غلام ہیں، میرے پیسے باہر پڑے ہوتے تو مجھ میں ایبسلوٹلی ناٹ کہنے کی جرأت نہ ہوتی۔
اسلام آباد میں ورکرز کنونشن سے خطاب میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ان کو بری کرنے کامطلب ہے کہ آپ وائٹ کالر کرائم نہیں پکڑ سکتے، اسحاق ڈار جب وزیرِ خزانہ تھے تو ان 5 سال میں ایکسپورٹس نہیں بڑھی تھیں، ان کے دور میں عالمی مارکیٹ میں تیل آدھی قیمت پر تھا، جبکہ ہمارے دور میں تیل کی قیمت 100 سے 115 ڈالرز بھی ہوئی۔
ان کا کہنا ہے کہ جب ہمیں حکومت ملی تو ریکارڈ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا، 20 ارب ڈالرز خسارے کا سامنا تھا، انہوں نے جو معاہدے کیے تھے بجلی خریدتے یا نہیں پیسے دینے پڑتے تھے، حال یہ تھا کہ بجلی ہم استعمال کر نہیں سکتے تھے اور پیسے دینے پڑتے تھے، ہمیں ملک دیوالیہ حالت میں ملا، دوسرے سال کورونا آ گیا، جس کے باعث چین 2 سال کے لیے بند ہو گیا تھا
عمران خان نے کہا کہ مشکلات کے باوجود پاکستان نے ریکارڈ ایکسپورٹس کیں، ورلڈ بینک کے مطابق کورونا میں سب سے زیادہ روزگار پاکستان نے دیا، ہمارے آخری 2 سال میں 4 فصلوں کی ریکارڈ پیداوار ہوئی، ہمارے تیسرے سال آمدنی میں 7.3 اور چوتھے سال 7 فیصد اضافہ ہوا، جب حکومت ملی تو موڈیز میں ریٹنگ بی مائنس تھی، ایف اے ٹی ایف میں گرے لسٹ میں تھے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ریٹنگ بی مائنس سے اسٹیبل کرایا، گرے لسٹ سے نکلنے کی کوشش کی، رینٹل پاور اور ریکوڈک کیس دونوں کو ہماری حکومت نے ختم کیا، اس وقت انہوں نے سازش کر کے ہماری حکومت گرائی، انہوں نے کہا کہ مہنگائی ہو گئی اور ہماری حکومت گرائی، ہمارے دور میں دنیا بھر میں مہنگائی ہوئی تھی، پاکستان سب سے سستا ملک تھا۔
سابق وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ ہمارے دور میں خطے میں سب سے سستا پیٹرول مل رہا تھا، آج ملک میں 50 سال کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے، آج 240، 230 روپے یا پتہ نہیں کتنے کا ہو چکا ہے، بیرونی سازش میں وہ تو چاہتے ہیں کہ یہاں ایسے حکمران ہوں جو ان کا حکم مانیں، شہباز شریف اور ان کے بیٹے کو کرپشن کیسز میں سزا ہونے والی تھی، ایف آئی اے اور نیب میں انہوں نے اپنے آدمی بیٹھا کر 11 سو ارب کے کیسز ختم کیے







