
مظاہرین کے خلاف سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن پر ہونے والی بین الاقوامی تنقید پر ایران نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کو ایران کے داخلی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دے سکتے۔
واضح رہے کہ ایرانی سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن کی امریکا اور یورپی ممالک کی جانب سے مذمت کی جا رہی ہے۔
تہران سے ترجمان ایرانی وزارت خارجہ ناصر کنعانی کا کہنا تھا کہ ایران کے داخلی مسائل حکومت اور عوام کا معاملہ ہیں، کسی بھی ملک کو ایران کے داخلی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔
ایران میں پولیس کی زیرحراست خاتون کی ہلاکت کے خلاف 24 روز سے مظاہرے جاری ہیں۔ایران میں قسکارف پہننے کے قانون کی خلاف ورزی پر 22 سالہ مہسا امینی 13 ستمبر کو گرفتار ہوئی تھی۔
گرفتاری کے 3 روز بعد مہسا امینی مبینہ طور پر دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی تھی۔







