
انڈین حکام کا دعویٰ ہے کہ اپریل میں انڈیا کے زیرِ انتظام کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے میں ملوث تینوں ملزمان نہ صرف پاکستانی شہری ہیں بلکہ ان کا تعلق کالعدم تنظیم لشکر طیبہ سے ہے۔
پولیس نے اس سے قبل تینوں افراد کے خاکے جاری کیے تھے اور دعویٰ کیا تھا کہ ان میں سے دو پاکستانی شہری جبکہ تیسرا مقامی شخص ہے۔
نیشنل انویسٹیگیٹو ایجنسی (این آئی اے) کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب اس نے دو مقامی افراد کو حملہ آوروں کو پناہ دینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ پاکستان نے تاحال ان دعوؤں پر تبصرہ نہیں کیا ہے۔
پاکستان نے اس سے قبل انڈین حکام کے الزامات کی تردید کی تھی اور 26 افراد کی ہلاکت کے اس واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ اس حملے کی تحقیقات این آئی اے کے حوالے کی گئی تھیں۔
ایک بیان میں این آئی اے نے کہا کہ گرفتار شدہ دو افراد نے جان بوجھ کر تین مسلح دہشتگردوں کو 22 اپریل کے حملے سے قبل پناہ دی تھی۔ اب تک این آئی اے نے گرفتاریوں کے حوالے سے مزید تفصیلات نہیں دیں۔