اجتماعی قبروں کے معاملہ پر ہمیں اسرائیل سے جواب چاہیئے، امریکا

غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں ملنے پر وائٹ ہاؤس نے اسرائیلی حکام سے جواب کرلیا۔
وائس آف امریکا کے مطابق وائٹ ہاؤس نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کے دو مرکزی اسپتالوں النصر اور الشفا میں اجتماعی قبروں برآمد ہونے پر اسرائیلی حکام سے جواب چاہتے ہیں۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جواب چاہیے، ہم اس معاملے کی مکمل اور شفاف تحقیقات چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق نے بتایا ہے کہ غزہ کے ہسپتالوں میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں میں پائی گئی لاشیں بے لباس تھیں یا ان کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔ یہ ہلاکتیں ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے مترادف ہو سکتی ہیں۔اجتماعی قبریں شمالی غزہ کے الشفا ہسپتال اور جنوبی علاقے خان یونس کے نصر ہسپتال میں دریافت ہوئیں جو اسرائیلی فوج کے محاصرے اور جنگی کارروائیوں ہدف رہے ہیں۔ نصر ہسپتال سے مجموعی طور پر 283 لاشیں ملی ہیں جن میں سے 42 کی شناخت ہو چکی ہے۔ ترجمان نے جنیوا میں صحافیوں کو بتایا ہے کہ الشفا ہسپتال کے صحن میں دو اجتماعی قبروں سے 30 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ ان میں ایک قبر ہنگامی علاج کے شعبے اور دوسری گردوں کی صفائی کے شعبے کی عمارت کے سامنے پائی گئی۔
قبروں سے برآمد ہونے والی 12 لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے جبکہ بقیہ کی پہچان ممکن نہیں رہی۔ اطلاعات کے مطابق الشفا ہسپتال سے ملنے والی بعض لاشوں کے ہاتھ بھی بندھے ہوئے تھے۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے الشفا ہسپتال میں کارروائی کے دوران 200 افراد کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا گیا تھا، تاہم ترجمان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ تعداد اس سے زیادہ ہو سکتی ہے۔