
ملک میں انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ ہر طرف سیاسی مورچہ بندی ہو چکی ہے۔ ایسے میں پیپلز پارٹی کی جانب سے ن۔لیگ پر شدید گولہ باری جاری ہے۔ عوام حیران ہیں کہ پیپلز پارٹی نواز شریف پر نشانہ زن کیوں ہیں؟
اس حوالے سے معروف صحافی مزمل سہروردی نے اپنے کالم میں معالات واضح کئے ہیں۔ وہ لکھتے ہیں کہ بلاول مکمل طور پر اسٹیبلشمنٹ کا کھیل کھیل رہے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ نے بلاول کو کہا ہے کہ آپ نے تحریک انصاف اور اس کے چیئرمین کے خلاف اپنی تقاریر میں بات نہیں کرنی ہے۔ وہ نہیں چاہتے کہ انتخابی مہم میں چیئرمین تحریک انصاف کچھ زیادہ فوکس میں آئیں۔
اس لیے جب ان کا ذکر نہیں کیا جائے گا تو وہ فوکس میں بھی نہیں آئیں گے۔ اس لیے بلاول کو میاں نواز شریف اور ن لیگ پر محاذ گرم رکھنے کا کہا گیا ہے۔ اس طرح انتخابات میں نواز شریف فوکس میں رہیں گے۔ لیکن آصف زرداری کو علم ہے کہ اس کے نتیجے میں ن لیگ سے تعلقات زیادہ خراب ہو جائیں گے جس کا سیاسی نقصان بھی ہوگا۔
بہرحال آصف زرداری لاہور پہنچ گئے ہیں اور چند دن بعد بلاول بھی لاہور آرہے ہیں۔ بلاول پنجاب کا تفصیلی دورہ کریں گے جہاں وہ پنجاب کی زمین کو سیاسی طورپر گرم کرنے کی کوشش کر یں گے۔ ہم کہہ سکتے ہیں کہ آصف زرداری بلاول کے دورہ پنجاب کی تیاری کے لیے پہلے لاہور آگئے ہیں۔