
بھارت کی ریاست کرناٹک کی حکومت نے امتحان کے دوران مسلمان طالبات کے حجاب کرنے سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا جس پر ہندو انتہا پسندوں نے احجاج کی دھمکی دے دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کرناٹک حکومت نے مسلمان طالبات کو امتحان میں حجاب کرنے کی اجازت دے دی۔ یہ فیصلہ گزشتہ سال ریاست کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی عائد کرنے پر ہونے والے تنازع کے بعد سامنے آیا ہے۔
اس متعلق کرناٹک کے وزیر تعلیم مک سدھاکر کی جانب سے حکم نامہ بھی جاری کیا گیا جس پر انتہا پسند ہندو سیخ پا ہیں اور انہوں نے احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مک سدھاکر نے میڈیا سے گفتگو میں حکومتی فیصلے کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اپنی مرضی کا لباس پہننے کی آزادی ہے، بھارت سیکولر ملک ہے جہاں ہر کوئی آزاد ہے۔
وزیر تعلیم نے یقین دلایا کہ حجاب پہننے والی طالبات کو امتحان شروع ہونے سے کم از کم ایک گھنٹہ قبل امتحانی مرکز میں حاضر ہونے کو کہا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ طالبات کی شناخت کی جائے گی کیونکہ ہم نہیں چاہیے کہ کسی قسم کی بددیانتی ہو، این ای ای ٹی امتحان میں بھی حجاب کرنے کی اجازت ہوگی۔
انتہا پسند ہندوں کے احتجاج کی دھمکی پر مک سدھاکر نے کہا کہ مجھے ان لوگوں کی منطق سمجھ نہیں آتی، کوئی کسی کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں کر سکتا کیونکہ بھارت ایک سیکولر ملک ہے۔