
تین اسرائیلی شہروں میں حماس کی جانب سے راکٹ حملوں کے بعد صیہونی فورسز کی جانب سے جوابی کارروائی نہ کئے جانے کی اہم وجہ سامنے آگئی ۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے میزائل سسٹم کے اسٹاک میں کمی کا انکشاف ہوا ہے، تین اسرائیلی شہرو ں پر راکٹ حملے نہ روکے جانے کی وجہ آئرن ڈوم سے لیس متعدد یونٹوں کو گولہ باردو فراہم نہ کرنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے پاس گائیڈڈ اینٹی ائیر کرافٹ میزائل محدود تعداد میں ہیں، اسرائیلی فوج غزہ کے قریب شہروں پر راکٹ حملے روکنے میں ناکام رہی ہے۔
واضح رہے کہ حماس کے بھرپور حملے کے بعد امریکا نے اسرائیل کے دفاع اور اس کی مدد کیلئے بحری بیڑہ بھیجنے کا باظابطہ اعلان کردیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا نے فلسطینی تنظیم حماس سے نمٹنے کیلئے اپنا جنگی بحری بیڑہ اسرائیل کے نزدیک بھیجنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس حوالے سے امریکی وزیرِ دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ امریکا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے گا کہ اسرائیل کے پاس اپنے دفاع کے لیے جو ضرورت ہے وہ موجود ہو۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیل کی مدد کے لیے جنگی بحری بیڑٖے روانہ کررہے ہیں، اسرائیل کے لوگوں کی حفاظت کیلئے سیکیورٹی امداد آج سے شروع ہوجائے گی۔
وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ ہمارا خیال ہے کہ حماس کا یہ تازہ حملہ اسرائیل اور سعودی عرب کے تعلقات کو معمول پر لانے کی کوششوں کو ممکنہ طور پر متاثر کرنے کیلئے کیا گیا ہے۔
لائیڈ آسٹن نے ایک بیان میں کہا کہ آنے والے دنوں میں امریکی محکمہ دفاع اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے گا کہ اسرائیل کے پاس اپنے دفاع اور شہریوں کو اندھا دھند تشدد اور دہشت گردی سے بچانے کے لیے ضروری دفاعی صلاحیت موجود ہو۔