Column

اوورسیز پاکستانیوں کے لئے وفاقی محتسب کا سہولیاتی کمشنر آفس

ضیاء الحق سرحدی
ایک کروڑ سے زائد بیرون ملک مقیم پاکستانی وطن عزیز کا قیمتی سرمایہ ہیں اور ان کی طرف سے ہر سال اربوں ڈالر کی ترسیل پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈ ی کی حیثیت رکھتی ہے لہذا اندرون ملک اور بیرون ملک ان کے مسائل اور شکایات کا ترجیحی بنیادوں پر ازالہ کیا جا نا چاہئے۔ یہ باتیں وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی اوورسیز پاکستانیوں کی کانفرنس، دفتری میٹنگز اور پریس کا نفر نسوں میں بار بار کہتے رہتے ہیں اور اس مقصد کے حصول کے لئے وہ خود، وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں قائم کردہ سہولیاتی کمشنر آفس برائے اوورسیز پاکستانیز (Grievance Commissioner Cell for Overseas Pakistanis) کی ما ہا نہ کارکردگی کا جائزہ لے کر اسے زیادہ سے زیادہ فعال بنا نے کے لئے ہدایات بھی جاری کرتے رہتے ہیں، جن کی روشنی میں اوورسیز پاکستانیوں کی آ گا ہی کے لئے گز شتہ برس 64صفحات پر مشتمل ایک مفصل Handbookشائع کی گئی تھی اور اب اس سال سے ششما ہی نیوز لیٹر برائے اوورسیز پاکستانیز کا اجرا کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں بھی کئی نئے اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن کے باعث سال 2021کے مقا بلے میں 2022کے دوران موصول ہو نے والی شکایات کی تعداد133فیصد اضافے کے ساتھ 137647ہو گئی جبکہ موجودہ سال 2023کی پہلی ششماہی میں ہی 99635شکایات موصول ہوچکی ہیں جن میں سے 99239کا ازالہ کیا جا چکا ہے، جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ سال رواں کے اختتام تک شکایات کی تعداد ایک لاکھ90ہزار سے تجاوز کر جائے گی۔ بلا شبہ یہ اضافہ ادارے پر لوگوں کے اس اعتماد کا مظہر ہے جس کے تحت میرٹ، شفافیت اور قانون کے مطابق لوگوں کو انصاف مہیا کیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں شکا یات کمشنر برائے اوورسیز پاکستانیز ڈاکٹر انعام الحق جاوید کی زیر نگرانی ایک شعبہ الگ سے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لئے کام کر رہا ہے۔ ایمبیسڈر ( ریٹائرڈ) فوزیہ نسر ین اس شعبے کی سینئر ایڈوائزر اور سربراہ ہیں۔ یہ شعبہ بیرونی ممالک میں قائم 91پاکستانی سفارتخانوں اور پاکستان کے تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر قائم کئے گئے یکجا سہولیاتی ڈیسکوںOne WindowFacilitationDesksکے ذریعے بھی اوورسیز پاکستانیوں کی خد مت میں مصروف ہے اور بیرون ملک مقیم پاکستانی اپنی شکایات ای
میل(mohtasiboverseasgcommissioner)، فیکس (051-9217224)، وٹس ایپ یا ڈاک کے ذریعے برا ہ راست بھی سہولیاتی کمشنر کو ارسال کر سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں مزید رہنمائی کے لئے وفاقی محتسب کی ویب سائٹ (www.mohtasib.gov.pk)بھی موجود ہے نیز فون نمبر 051-9217259یا ہیلپ لائنز051-9213886-7پر بھی رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ وفاقی محتسب سیکرٹریٹ میں شکایت درج کرانے کی نہ تو کوئی فیس ہے اور نہ ہی وکیل کی ضرورت۔ یہاں سائل خود ہی اپنا وکیل ہوتا ہے۔ واضح رہے کہ وفاقی محتسب کے احکامات کی روشنی میں تمام پاکستانی سفارتخانوں نے اپنے دفتر میں ایک سینئر افسر کو فوکل پر سن مقرر کرنے کے علاوہ ہفتے میں ایک دن اور وقت طے کر رکھا ہے تا کہ دیار غیر میں مقیم پاکستانی، سفیر محترم یا فوکل پر سن سے براہ راست ملاقات کر کے اپنی شکایات پیش کر سکیں۔ علاوہ ازیں پاکستانی مشنز کو کہا گیا ہے کہ مہینے میں کم از کم ایک مر تبہ کھلی کچہری لگائیں اور آن لائن، وٹس ایپ یا تحریری صورت میں بھی شکایات سن کر یا وصول کر کے مسائل حل کریں۔ اس سلسلے میں تمام پاکستانی سفارتخانے، وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کو ہر ماہ مفصل رپورٹ ارسال کرتے ہیں۔ اسی طرح وفاقی محتسب نے ملک کے تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر یکجا سہولیاتی ڈیسک بھی قائم کر رکھے ہیں جہاں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو وطن آتے اور باہر جاتے وقت سہولیات فراہم کرنے کے لئے متعلقہ بارہ اداروں، او پی ایف، پی آئی اے، پاکستان کسٹمز، اے ایس ایف، ایف آئی اے، سو ل ایوی ایشن اتھارٹی، اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن، نادرا، اے این ایف، بارڈر ہیلتھ سروسز پاکستان، بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیزایمپلائمنٹ اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگر یشن اینڈ پا سپورٹس کے نمائندے ہفتے کے سا توں دن چوبیس گھنٹے موجود رہتے ہیں اور اوورسیز پا کستا نیوں کی شکایات کا موقع پر ہی ازالہ کرتے ہیں۔ وفاقی محتسب اعجاز احمد قریشی خود بھی ان یکجا سہولیاتی ڈیسکوں کی کارکردگی معلوم کرتے رہتے ہیں اور ان کی طرف
سے بنائی گئی سینئر ایڈوائزروں پر مشتمل معائنہ ٹیمیں مختلف ایئر پورٹس پر سہولیات کا جائزہ لینے کے لئے انسپیکشن اور میٹنگز بھی کر تی رہتی ہیں۔ اس ضمن میں موجودہ ششما ہی میں بھی مختلف ایئر پورٹس کے دورے کئے گئے، یکجا سہو لیا تی مرا کز کو مز ید فعال اور کار آ مد بنا نے کے لئے مختلف امور کا جائزہ لیا گیا اور موقع پر ہی احکامات جاری کر کے کئی لوگوں کے مسائل حل کرائے گئے۔ علا وہ ازیں قلیل مد تی اور طویل مد تی تجا ویز پر مشتمل رپو رٹیں تیار کر کے وفاقی محتسب کو پیش کی گئیں جن پر متعلقہ محکموں سے مرحلہ وار عملدرآمد کرا یا جا رہا ہے۔ ان تجا ویز میں مختلف ایئر پورٹس پر جگہ کی گنجائش اور مسافروں کی تعداد کے مطابق ویل چئیرز، فیکس مشینوں، کمپیوٹر سی سی ٹی وی کیمروں اور انتظار گا ہوں میں بیٹھنے کی سہولتوں میں اضافے کی سفارشات کے ساتھ ساتھ چیکنگ کائونٹرز پر عوامی آگاہی کے لئے سٹینڈیز اور بل بورڈ لگا نے کے علا وہ بعض جگہConveyer Beltsمیں اضافے کی ہدایات بھی جاری کی گئیں تا کہ مسافروں کو اپنا سامان جلد اور بر وقت مل سکے۔ یہاں یہ بتانا غیر ضروری نہ ہو گا کہ بیرون ملک مقیم کوئی بھی پاکستانی، وفاقی اداروں اور سرکاری محکموں کی طرف سے ہونے والی کسی بھی زیادتی کے خلا ف مفت اور فوری انصاف کے حصول کے لئے وفاقی محتسب سے رجو ع کر سکتا ہے اور اپنی شکایت اردو یا انگریزی میں لکھ کر شکایات کمشنر برائے اوورسیز پاکستانیز کو بھیج سکتا ہے جس پر 24گھنٹوں کے اندر اندر متعلقہ محکموں کے توسط سے مسئلے کے تد راک کے لئے کارروائی شروع کر کے شکایت کنند ہ کو برقی پیغام کے ذریعے مطلع کر دیا جاتا ہے۔ انصاف میں تاخیر انصاف سے انکار کے مترادف ہو تی ہے چنانچہ کو شش کی جاتی ہے کہ NICOP،POC، پا سپورٹ کی تجدید، نئے پا سپورٹ کے اجرا یا اسی نوعیت کی دیگر عمومی شکایات کا ابتدائی سطح پر ہی بیس، پچیس دن میں ازالہ ہو جائے، جبکہ ایسی شکایات جن میں ایک سے زیادہ محکمے ملوث ہوں ان کا فیصلہ بھی زیادہ سے زیادہ 60دن کے اندر کر دیا جاتا ہے اور ضرورت پڑ نے پر وٹس ایپ یا ویڈیو کال کے ذریعے شکایت کنند ہ کی سماعت بھی کر لی جا تی ہے۔ مختصر یہ کہ وفاقی محتسب کا سہولیاتی کمشنر آفس اپنے قیام سے لے کر اب تک پوری تن دہی کے ساتھ اوورسیز پاکستانیوں کی خدمت میں مصروف ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اس کے دائرہ کار میں وسعت لائی جا رہی ہے۔

جواب دیں

Back to top button