تازہ ترینخبریںسیاسیات

ملزم جج ہو یا کوئی اور سخت کارروائی کی جائے ، مریم نواز رضوانہ کی عیادت کرنے پہنچ گئیں

مریم نواز نے جنرل ہسپتال میں زیرعلاج تشدد کا شکار کم عمر بچی رضوانہ کی عیادت کے بعد گفتگو کرتے کہا کہ رضوانہ پر تشدد کرنے والی جج کی اہلیہ کو قانون کے کٹہرے میں لانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ کتنے اس طرح کے کیسز ڈر کے باعث چھپائے جاتے ہیں رضوانہ کا کیس تو سامنے آگیا۔

مریم نواز نے کہا کہ وفاقی صوبائی حکومت سے درخواست ہے کہ ملزم جج ہو یا کوئی اور سخت کارروائی کی جائے۔ میرے دورے کا مقصد رضوانہ پر ہونے والے ظلم کو ہائی لائٹ کرنا ہے۔ ہسپتال میں کھڑی ہوں فی الحال سیاسی معاملے پر بات نہیں کروں گی۔

انہوں نے کہا کہ میرے لئے تکلیف دہ بات ہےایسی کئی رضوانہ ہیں جو خوف و ڈر کی وجہ سے خاموش ہیں اور ان پر ہونے والے مظالم کا کسی کو علم نہیں۔ بچی نے بتایا کہ اگر تشدد کا کسی کو بتائو گی تو تیسری منزل سے نیچے پھینک دیں گے۔

مریم نواز نے کہا کہ بچی سے پوچھا چھ ماہ سے تشدد ہوا تو بولی کیوں نہیں۔ کم عمر بچی نے بتایا کہ میرا سر دیوار سے مارا جاتا تھا۔رضوانہ کے دانتوں پر ڈنڈے مارے گئے اور دانت توڑے گئے۔

انہوں نے کہا کہ رضوانہ کو ڈنڈوں سے تشدد کرکے ہاتھ توڑے گئے۔ رضوانہ کے جسم کو تیزاب سے جلایا گیا جس پر بڑے بڑے سوراخ ہوئے ہیں۔ کم سن بچی رضوانہ سے ملاقات ہوئی جو حالت تصاویر اور ویڈیو میں دیکھی اس کی طبیعت بہت زیادہ خراب ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button