
کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) عام انتخابات کے پیش نظر الیکشن کمیشن کی جانب سے ممکنہ طور پر ترقیاتی فنڈز منجمند کرنے سے قبل محکمہ خزانہ نے محکمہ منصوبہ بندی وترقیات کی دی ہوئی پالیسی کے مطابق ترقیاتی فنڈز جاری کرنے کی پالیسی پر عملدرآمد شروع کردیا ہے جس کے تحت پہلے نامکمل منصوبے مکمل کرائے جائیں گے تاہم اس کے لئے 10 کروڑ روپے یا اس سے زیادہ رقم مختص کی گئی ہے تمام بڑے ترقیاتی منصوبوں کو چار قسطوں میں رقم جاری کی جائے گی جن منصوبوں پر 10 کروڑ روپے تک کی رقم مختص ہوگی اس کے لئے پوری رقم ایک ہی قسط میں جاری کی جائے گی جس منصوبے پر 10 کروڑ روپے سے زیادہ رقم مختص ہوگی اس کے لئے دو قسطوں میں رقم جاری کی جائے تاہم اس کے لئے ایک شرط رکھی گئی ہے کہ اگر جاری کی گئی پہلی قسط کی 70 فیصد رقم خرچ کی گئی ہے تو پھر دوسری قسط جاری کی جائے گی اگر پہلی قسط کی 70 فیصد رقم خرچ نہ کی گئی تو دوسری قسط جاری نہیں کی جائے گی ریونیو کی مد میں بجٹ کی رقم ایک ہی قسط میں جاری کی جائے گی تاکہ آلات کی خریداری کی جاسکے تاکہ عارضی فنی ملازمین کی خدمات حاصل کی جاسکیں نئے ترقیاتی منصوبوں کا بجٹ چار اقساط میں جاری کیا جائے گا محکمہ خزانہ کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس پالیسی پر سختی سے عمل کریں محکمہ منصوبہ بندی وترقیات کی جانب سے دی گئی پالیسی کے مطابق محکمہ خزانہ نے بجٹ جاری کرنا شروع کردیا ہے تمام محکموں کو اس پالیسی کے تحت بجٹ جاری کردیا گیا ہے رواں ماہ اسمبلیوں کی مدت ختم ہوجائے گی جس کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ترقیاتی بجٹ منجمند کیا جائے گا اس لئے محکمہ منصوبہ بندی وترقیات نے بجٹ جاری کرنے کی پالیسی جاری کی ہے تاکہ 10 کروڑ روپے تک یا اس سے زیادہ رقم کے نامکمل منصوبے مکمل کئے جاسکیں اور الیکشن کمیشن کی پابندی کا ان نامکمل منصوبوں کی تکمیل پر کوئی اثر نہ پڑ سکے ۔