تازہ ترینخبریںدنیا

بھارت کی پاکستان اور چین کے خلاف فیک نیوز پر مبنی جعلی میڈیا مہم بے نقاب

بھارت کی پاکستان اور چین کے خلاف فیک نیوز پر مبنی جعلی میڈیا مہم چین نے بے نقاب کردی

ہندوستانی میڈیا کے جعلی بیانیے کی تحقیقات کرنے والی ایک یورپی تنظیم کی ایک رپورٹ حال ہی میں چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر وائرل ہوئی، جس میں چین اور پاکستان کے خلاف ہندوستان کی مبینہ طور پر وسیع تر منفی پراپیگنڈا مہم کی طرف توجہ مبذول کرائی گئی۔

2019 اور 2020 کی رپورٹوں کے بعد، فروری 2023 میں شائع ہونے والی آزاد غیر منافع بخش تنظیم EU DisinfoLab کی تازہ ترین تحقیقاتی رپورٹ میں مزید تفصیلات اور شواہد کو سامنے لایا گیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ایشین نیوز انٹرنیشنل (ANI) جو کہ ایک ہندوستانی خبر رساں ایجنسی کا حوالہ دے رہا ہے وہ اصل میں غیر موجود تنظیموں، صحافیوں اور بلاگرز کے حوالوں کے ساتھ ہیں جو کہ اصل میں اپنا وجود ہی نہیں رکھتے جبکہ انکی یہ جعلی شناخت ایسی غلط معلومات پھیلانے کے لیے استعمال ہو رہی ہے جو چین اور پاکستان پر حملہ کرتے ہیں اور انہیں بدنام کرتے ہیں۔

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارت ایک طویل عرصے سے چین مخالف اور پاکستان مخالف ڈس انفارمیشن نیٹ ورک بنا رہا ہے اور بھارتی میڈیا نے جعلی چین اور پاکستان مخالف خبروں کی ایک نفیس اسمبلی لائن بنائی ہے۔

ایک طرف ہندوستانی میڈیا چین کے بارے میں غلط بیانیہ تیار کرتا ہے اور پھیلاتا ہے، وہیں ہندوستانی حکومت چینی صحافیوں کی ہندوستان تک رسائی پر پابندی لگاتی ہے اور اپنے دور میں چینی صحافیوں کے ساتھ غیر منصفانہ اور امتیازی سلوک کرتے ہوئے حقیقی ہندوستان کی رپورٹنگ کے ان کے حقوق سے انکار کرتی ہے۔ ہندوستان میں پوسٹنگ اور ویزا درخواست کا عمل ان چینی صحافیوں کے لئے نا ممکن بنا دیا گیا ہے۔

چینی ماہرین نے کہا کہ تحقیقاتی رپورٹ بھارت یا بھارتی میڈیا کی جانب سے چین اور پاکستان کے خلاف منفی بیانیے کی شکل دینے کی دانستہ کوشش کو بے نقاب کرتی ہے۔

اس طرح کی ڈس انفارمیشن مہم کی موجودگی دونوں ممالک کے ساتھ ہندوستان کے کشیدہ تعلقات سے مطابقت رکھتی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ہندوستانی میڈیا کی طرف سے جعلی خبروں کی تیاری ملک کے اندر قوم پرست جذبات کو بھڑکا سکتی ہے اور لوگوں کی توجہ ملک کے حقیقی مسائل اور اس کی حکومت کی ناقص کارکردگی سے ہٹا سکتی ہے۔

مبصرین نے خبردار کیا کہ جنوبی ایشیا کے پیچیدہ جغرافیائی سیاسی تناظر میں، اس طرح کی غلط معلومات پر مبنی مہمات کے دور رس نتائج ہو سکتے ہیں، جو کشیدگی کو بڑھا سکتے ہیں، سفارتی تعلقات کو کشیدہ کر سکتے ہیں اور علاقائی تعاون کی کوششوں میں رکاوٹ بن سکتے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button