
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو سے متعلق وضاحتی بیان آگیا۔
سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز تقریب میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے ملاقات اور سلام دعا ہوئی، یہ خلاف حقیقت ہے کہ میں نے قصداً الگ گروپ بنایا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ غیرضروری غلط فہمیاں نقصان کا باعث بنتی ہیں، تقریب میں سب سے پہلے شریعت کورٹ کے چیف جسٹس کی اہلیہ کے پاس گیا اور انہیں مبارک باد دی وہیں چیف جسٹ سے بھی ملاقات ہوئی۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے میری دعا سلام ہوئی تھی پھر جسٹس سید محمد انوار سے گفتگو کے لے گیا وہاں بھی چیف جسٹس آئے لیکن کسی نے یہ لمحہ ریکارڈ کیا اور بات کا اضافہ کیا کہ میں نے سلام نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں اس سے پہلے ہی چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے مل چکا تھا اور مڑنے کی وجہ یہ تھی کہ جسٹس رحمان کی اہلیہ رشتہ داروں سے تعارف کروانا چاہتی تھیں۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ میڈیا میں غلط تعبیرات سامنے آئی ہیں، خلاف حقیقت خبریں نہ پھیلائی جائیں۔
انہوں نے بیان میں قرآن پاک کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ خبر پھیلانے سے پہلے تحقیق کرو کہیں ایسا نہ ہو لاعلمی سے لوگوں کو نقصان پہنچا بیٹھو۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ میں آئین کے تحفظ اور دفاع کے لیے اپنے حلف کا پابند ہوں، حقائق مسخ کرکے متنازع بیانیہ گھڑنا ادارے کے لیے نقصان دہ ہے، غیرضروری امور کے بجائے انصاف کے لیے مضبوط عدالتی نظام تعمیر کرنا چاہیے