تازہ ترینخبریںپاکستانکاروبار

پاکستان کی خطے کے 9 ممالک کیلئے برآمدات میں 12 فیصد کمی

پاکستان کی خطے کے 9 ممالک کے لیے برآمدات میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں 11.93 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جس کی بڑی وجہ چین کو شپمنٹ میں تنزلی ہے۔

پاکستان کی افغانستان، چین، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کے لیے برآمدات کم ہو کر ایک ارب 89 کروڑ ڈالر رہ گئیں، جو مالی سال 2023 میں جولائی-دسمبر کے دوران پاکستان کی کُل برآمدات 14 ارب 25 کروڑ ڈالر کا محض 13.31 فیصد بنتا ہے۔

پاکستان علاقائی ممالک میں سب سے زیادہ برآمدات چین کو کرتا ہے جبکہ زیادہ آبادی والے ملک بھارت اور بنگلہ دیش پیچھے رہ گئے، تاہم پاکستان کی چین کے لیے برآمدات میں مالی سال کی پہلی ششماہی میں سالانہ بنیادوں پر منفی نمو دیکھی گئی، پاکستان کی خطے کے ممالک کی کُل برآمدات کا 55.77 فیصد چین کو بھیجتا ہے جبکہ باقی برآمدات دیگر 8 ملکوں کو کی جاتی ہیں۔

مالی سال 2023 میں جولائی سے دسمبر کے دوران پاکستان کی چین کے لیے درآمدات 20.57 فیصد کم ہو کر ایک ارب 5 کروڑ ڈالر رہ گئیں، جو گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران ایک ارب 33 کروڑ کووڈ-19 کے بعد پہلی بار برآمدات میں کمی دیکھی گئی ہے۔

تاہم پاکستان کی افغانستان کے لیے برآمدات پچھلے چند سالوں کے دوران 4.60 فیصد اضافے کے بعد 25 کروڑ 15 لاکھ ڈالر ہو گئیں، اس میں زمینی راستے کے ذریعے ہونے والی برآمدات شامل نہیں ہیں۔

افغانستان کے لیے برآمدات میں اگست 2021 میں کمی آنا شروع ہوئی، حکومت نے طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد روپے میں درآمدات کی اجازت دی، روپے میں ہونے والی درآمدات اعداد و شمار میں شامل نہیں۔

حکومت نے افغانستان اور ایران سے پیاز اور ٹماٹر کی درآمدات پر ڈیوٹی اور ٹیکسز ختم کر دیے تھے، جس کی وجہ سے ان اشیا کی درآمدات میں گزشتہ چند مہینوں کے دوران بڑا اضافہ دیکھا گیا تاکہ مقامی مارکیٹ میں قلت پر قابو پایا جاسکے۔

رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں پاکستان کی ایران کو باضابطہ برآمدات 22 ہزار ڈالر رہیں جو گزشتہ برس کی صفر تھیں، ایران کے ساتھ زیادہ تر تجارت بلوچستان کے ذریعے غیر رسمی چینلز کے ذریعے ہوتی ہے، حکومت نے تفتان اور گوادر سرحد سے پیاز اور ٹماٹر کی درآمدات کی اجازت دی، پاکستان ایران کے ساتھ بارٹر تجارت کرتا ہے۔

ملک کی بھارت کو رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران برآمدات 75 فیصد کمی کے بعد ایک لاکھ 26 ہزار ڈالر ریکارڈ کی گئیں، جو گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران 5 لاکھ ڈالر تھیں، گزشتہ برس پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے کھڑی فصلیں تباہ ہو گئی تھیں، جس کی وجہ سے واہگہ بارڈر کے ذریعے کپاس اور سبزیوں کی درآمدات کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

بنگلہ دیش کو برآمدات 5.35 فیصد بڑھ کر 42 کروڑ 8 لاکھ ڈالر کی سطح پر پہنچ گئی جو گزشتہ برس 39 کروڑ 94 لاکھ ڈالر تھیں، تاہم سری لنکا کے لیے درآمدات 8 فیصد کمی کے بعد 16 کروڑ 8 لاکھ ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ برس اسی عرصے میں 17 کروڑ 48 لاکھ ڈالر تھیں۔

دوسری جانب، پاکستان کی نیپال کے لیے برآمدات 61.78 فیصد کم ہو کر 15 لاکھ 40 ہزار ڈالر کی سطح پر آ گئیں جو مالی سال 2022 کی پہلی ششماہی میں 40 لاکھ ڈالر تھیں جبکہ مالدیپ کے لیے برآمدات میں 28.16 فیصد اضافہ ہونے کے بعد 40 لاکھ ڈالر پر پہنچ گئیں، بھوٹان کے لیے زیر جائزہ مدت میں برآمدات محض 48 ہزار ڈالر ریکارڈ کی گئی جس میں گزشتہ سال کی نسبت 166 فیصد اضافہ ہے، جب برآمدات 18 ہزار ڈالر تھیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button