
پنجاب حکومت نے لاہور میں پاکستان کی پہلی ٹریک لیس اور ماحول دوست پبلک ٹرانسپورٹ متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سپر آٹانومس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم کے تحت جدید ہائی برڈ الیکٹرک ٹرین کو ابتدائی طور پر کینال روڈ پر ٹھوکر نیاز بیگ سے جلو تک چلایا جائے گا۔
ٹرانسپورٹ حکام کے مطابق یہ جدید ٹرانسپورٹ سسٹم نہ صرف ماحول کے لیے محفوظ ہے بلکہ اس کے لیے نہ تو نئی لین بنانے کی ضرورت ہوگی اور نہ ہی درختوں کی کٹائی کی جائے گی، جو اسے ماحول دوست اور شہری حسن کو برقرار رکھنے والا منصوبہ بناتا ہے۔
ذرائع کے مطابق ٹرین کے تمام پرزے چین سے کراچی کے ذریعے لاہور پہنچا دیے گئے ہیں اور ان کی اسمبلنگ لاہور کے علی ٹاؤن میں واقع اورنج لائن یارڈ میں جاری ہے
تین باکسز پر مشتمل اس ٹرام ٹرین کی لمبائی 32 میٹر ہے اور یہ ایک وقت میں 300 مسافروں کو لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
یہ ٹرین صرف 10 منٹ کے چارج پر 25 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، جو اسے توانائی کے اعتبار سے بھی ایک مؤثر ذریعہ بناتی ہے۔
تاہم منصوبے کا پہلا مرحلہ پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر چلایا جائے گا، جس کے کامیاب نتائج کی بنیاد پر اسے دیگر علاقوں تک وسعت دی جائے گی۔
یہ منصوبہ نہ صرف شہریوں کو جدید اور آرام دہ سفری سہولت فراہم کرے گا بلکہ لاہور کی بڑھتی ہوئی ٹریفک اور آلودگی کے مسائل میں بھی نمایاں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوگا۔