
ترکیہ کے نامور اداکار براق اوزچیویت نے عالمی سطح پر مشہور ترکی کے ڈرامے کورلش عثمان کو معاوضے کے تنازع کے باعث چھوڑ دیا ہے، جس میں وہ مسلسل پانچ سیزن سے مرکزی کردار ’عثمان بے‘ نبھا رہے تھے۔
ترک میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، براق اوزچیویت اور سیریز کے پروڈیوسر مہمت بوزداغ کے درمیان نئے سیزن کے معاوضے پر اختلافات پیدا ہوئے۔
براق اوزچیویت نے فی قسط 40 لاکھ ترک لیرا کا مطالبہ کیا، جس کے باعث پروڈکشن ٹیم اور ان کے درمیان کشیدگی پیدا ہوئی، اس تنازع کے بعد دونوں فریقین نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کو اَن فالو بھی کر دیا، جس سے ان افواہوں کو مزید تقویت ملی۔
حال ہی میں براق اوزچیویت نے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری بھی شیئر کی، جس میں انہوں نے لکھا کہ الوداع کہنا ایک عظیم خوبی ہے۔
اداکار نے لکھا کہ چھ سالہ محنت اور جذبے کے سفر کے اختتام پر وہ دل کی گہرائیوں سے اپنے ناظرین کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں اور اُن لوگوں کو بھی الوداع کہنا چاہتے ہیں جنہوں نے حقیقت کو سمجھنے کی کوشش کی، بہت جلد نئی کہانی میں ملاقات ہوگی۔
خیال رہے کہ کورلش عثمان کے نئے سیزن میں بوڑھے عثمان بے کو دکھایا جانا تھا اور اس میں کہانی زیادہ تر ان کے بیٹے اورحان غازی پر مرکوز ہوگی۔
اگرچہ ابھی تک نئے مرکزی کردار کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا، تاہم اطلاعات کے مطابق مرت یازجی اوغلو، مرات یلدرم اور ابراہیم چیلیک کول جیسے مشہور اداکاروں کے نام زیر غور ہیں۔
براق اوزچیویت ترکیہ کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکاروں میں شمار کیے جاتے ہیں، رپورٹ کے مطابق وہ فی قسط 40 ہزار یورو سے زائد معاوضہ حاصل کر رہے تھے، جو باقی کاسٹ کے معاوضے (15 سے 30 ہزار یورو) سے کہیں زیادہ تھا۔
ترکیہ کے ڈرامے کورلش عثمان نے اپنے آغاز سے ہی ترکیہ سمیت دنیا بھر میں بے پناہ مقبولیت حاصل کی، جس کا سہرا اس کی عمدہ کہانی اور اعلیٰ پروڈکشن کو دیا جاتا ہے، تاہم براق اوزچیویت کی رخصتی سیریز کے لیے ایک نئے باب کا آغاز ثابت ہوگی۔