
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ ایران پر حملے کے بعد جن ممالک نے ہمارے خلاف بیانات دیے اور حملوں کی مذمت کی دراصل وہ پیٹھ پیچھے سب ہم سے متفق ہیں۔
رپورٹ کے مطابق فاکس نیوز کو انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ یہ کارروائی بہت ضروری تھی، دیگر ممالک تعلقات عامہ کے مفاد میں جو بھی کہیں لیکن سب امریکہ سے متفق تھے۔
مارکو روبیو کا کہنا تھا کہ امریکی حملوں کا مطلب ایران کے ساتھ جنگ نہیں، سیدھی بات ہے صدر ٹرمپ نے 66 دن پہلے مذاکرات کی بات کی تھی۔
امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ نے واضح کیا تھا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں، انہوں نے کہا تھا کہ ڈیل نہ ہوئی تو دوسرے طریقے سے نپٹیں گے، ٹرمپ کے گزشتہ رات کے اقدامات سے آج دنیا مزید محفوظ ہے۔
واضح رہے گزشتہ روز مارکو روبیو نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران جوابی کارروائی سے باز رہے، حملہ کیا تو اب تک کی بدترین غلطی ہوگی۔ ایران میں حکومت کی تبدیلی امریکا کا مقصد نہیں ہے۔