تازہ ترینخبریںدنیاسیاسیات

ایران حملے پر پینٹاگون کی بیان بازی زیادہ ہے شواہد کم٬ بی بی سی

پینٹاگون میں امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگسیتھ اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف جنرل ڈین کین کی بریفنگ میں ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے متعلق بہت سی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

اس بریفنگ میں دفاعی تجزیہ کاروں کے لیے بہت کچھ تھا۔ لیکن ایک بات جو ہمیں بریفنگ کے دوران دو مرتبہ سننے کو ملی وہ یہ تھی کہ ابھی بھی نقصانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

اس کی توقع کی جا سکتی تھی۔ لیکن دوسری جانب صدر ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ ایران کی جوہری افزودگی کی تنصیبات کو ’مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے‘۔

اگر آپ اب بھی نقصانات کا جائزہ لے رہے ہیں تو آپ اس بات کا کیسے دعویٰ کر سکتے ہیں؟

بریفنگ میں بیان بازی تو بہت کی گئی لیکن شواہد تقریباً نہ ہونے کے برابر پیش کیے گئے۔

ہمیں بمبار جہاز جس راستے سے گئے اس کی تو تصاویر شیئر کی گئیں لیکن جوہری تنصیبات کی تباہی کے کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہیں کیے گئے۔

لہذا، ابھی کے لئے، میری نظر میں یہ فیصلہ ہونا باقی ہے کہ اس سب سے کیا حاصل ہوا ہے۔

اس دوران نائب صدر جے ڈی وینس بھی اس بیانیے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ وہ امریکی میڈیا پر ایران کو تنبیہ کرتے نظر آ رہے ہیں۔

وینس کہتے نظر آتے ہیں کہ ایران کے جوہری پروگرام کو ’کئی سال پیچھے دھکیل دیا گیا ہے۔‘

توقع ہے کہ اس بیانے کو دن بھر پھیلایا جائے گا، کیونکہ صدر کے نمائندے امریکہ کے اتوار کی صبح کے سیاسی ٹاک شوز میں حصہ لینے کے لیے تیار نظر آتے ہیں۔

جواب دیں

Back to top button