دہشتگرد اسرائیل کا حملہ، ایران کا جوابی وار

دہشتگرد اسرائیل کا حملہ، ایران کا جوابی وار
ناجائز ریاست اسرائیل دُنیا کے امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ درندہ صفت اسرائیل نے پچھلے ڈیڑھ سال سے زائد عرصے سے فلسطین پر لاتعداد حملے کرکے 50ہزار سے زائد مظلوم مسلمانوں کو شہید کرکے اُن کی نسل کشی کی بدترین نظیر قائم کی ہے، شہدا میں زیادہ تر تعداد معصوم بچوں اور خواتین کی شامل ہے۔ غزہ کا پورا انفرا سٹرکچر تباہ و برباد کر ڈالا ہے۔ ناصرف فلسطین بلکہ یمن، شام اور دیگر چند مسلم ممالک پر بھی اس دوران اُس کی جانب سے بم باریاں کی گئیں، حملے کیے گئے، جہاں بھی ہزاروں شہید ہوئے۔ ناجائز ریاست اسرائیل پچھلے کافی عرصے سے ایران کے خلاف بھی ریشہ دوانیوں میں لگی ہوئی ہے۔ گزشتہ روز اُس نے ایران پر حملہ کرکے ایرانی مسلح افواج کے سربراہ، سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر کمانڈر شمخانی، 6جوہری سائنس دانوں سمیت 86شہریوں کو شہید کیا۔ جواب میں ایرانی حملے کے نتیجے میں اسرائیل کے 4شہری ہلاک جبکہ 60سے زائد زخمی ہوئے۔ متعدد عمارتیں تباہ ہوگئیں جب کہ 2جنگی طیارے بھی مار گرائے گئے۔ ہفتہ کو ایران پر اسرائیل کے تازہ حملوں میں مزید 2جنرلز سمیت 65شہری شہید ہوئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے ایران پر بڑا فضائی حملہ کرتے ہوئے اس کے جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، جسے ’’آپریشن رائزنگ لائن’’ کا نام دیا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ محمد باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر اور محافظ کمانڈر شمخانی سمیت متعدد فوجی کمانڈرز، 6جوہری سائنسدان اور متعدد عام شہری شہید ہو گئے، ایران نے بھی بھرپور جوابی وار کرتے ہوئے اسرائیل پر 150میزائلوں اور 100سے زائد ڈرونز سے حملہ کر دیا، اسرائیل بھر میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی۔ ایرانی ٹی وی نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی آرمی چیف جنرل محمد باقری بھی حملے میں شہید ہوچکے، پاسداران انقلاب کے کمانڈر جنرل حسین سلامی شہید ہوگئے، پاسداران انقلاب کے سینئر کمانڈر غلام علی راشد شہید ہوگئے، ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر تہرانچی ڈاکٹر فریدون عباسی بھی شہید ہوگئے، القدس فورس کے سینئر کمانڈر اسماعیل قانی بھی شہید ہوگئے، ایرانی جوہری پروگرام کے سربراہ علی شمخانی بھی شہید ہوگئے۔ ایرانی سرکاری ٹی وی کے مطابق اسرائیلی حملوں میں86افراد جاں بحق ہوئے، جاں بحق ہونے والوں میں بچے بھی شامل ہیں۔ عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے نطنز میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا جبکہ تبریز اور احواز میں بھی حملے کیے گئے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کے سائنسدانوں کو نشانہ بنایا جو ایرانی ایٹمی بم پر کام کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے اسرائیل کے وجود کی بقا کو خطرہ تھا۔ ادھر ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ اسرائیل نے اپنے لیے تلخ قسمت کا انتخاب کیا، جس کا سامنا اسے کرنا ہی پڑے گا۔ آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ ان حملوں سے اسرائیل کی قبیح فطرت کا پتا چلتا ہے۔ ایرانی سپریم لیڈر نے ایکس پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی ریاست نے ہماری سرزمین پر شیطانی اور خون آلود ہاتھوں سے سنگین جرم کا ارتکاب کیا، اسرائیل سزا کے لیے تیار رہے، ایران کی مسلح افواج دشمن کے اس حملے کا جواب دیں گی، ہم طاقت سے جواب دیں گے، ہم ان کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی کی شہادت کے بعد ایرانی سپریم لیڈر نے جنرل احمد وحیدی کو پاسداران انقلاب کا سربراہ اور جنرل عبدالرحیم موسوی کو عارضی طورپر ایرانی مسلح افواج کا نیا کمانڈر تعینات کر دیا ہے۔ ایران نے بھرپور جوابی وار کرتے ہوئے رات گئے اسرائیل پر 150میزائلوں اور 100سے زائد ڈرونز سے حملہ کر دیا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو جوابی کارروائی کے بعد نامعلوم مقام پر روانہ ہوگئے۔ نیتن یاہو کے طیارے ونگ آف زاین نے بن گورین ایئرپورٹ سے اڑان بھری۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے طیارے کی منزل مقصود کا علم نہیں ہے۔ اسرائیلی میڈیا کا بھی کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے 150سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے۔ اس دوران اسرائیل بھر میں خطرے کے سائرن بجائے گئے۔ ایرانی حملے کے بعد تل ابیب، یروشلم اور مقبوضہ بیت المقدس میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جبکہ تل ابیب میں 20مقامات پر آگ لگ گئی اور دھویں کے بادل اٹھتے دکھائی دئیے۔ مزید برآں ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی دفاعی نظام نے 2اسرائیلی طیارے مار گرائے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے ایک کی خاتون پائلٹ کو گرفتار کرلیا۔ اسرائیلی حکام نے طیاروں کی تباہی کی تصدیق کردی ہے۔ ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر اپنے جوابی حملوں کو آپریشن وعدہ صادق 3کا نام دیا ہے۔ اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدگی خاصی شدت اختیار کر چکی ہے اور اس سے دُنیا کے امن و امان پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ ہے۔ ناجائز ریاست اسرائیل عرصہ دراز سے دُنیا کے امن کے درپے ہے۔ یہ درندہ صفت پچھلے ڈیڑھ سال سے فلسطین میں آگ و خون کی ہولی کھیل رہا ہے۔ پوری دُنیا کے ممالک اس کو اس سے باز رہنے کے مطالبات کرتے چلے آرہے ہیں، لیکن اس کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔ اقوام متحدہ اور عالمی عدالتِ انصاف نے اسے فلسطین پر حملے روکنے کے احکامات صادر کیے، یہ ان کو کسی خاطر میں نہیں لایا اور آج تک فلسطین پر حملے جاری رکھ کر فلسطینی مسلمانوں کی نسل کشی کر رہا ہے۔ اصل دہشت گرد ریاست اسرائیل ہے۔ یہ امن کا سب سے بڑا دشمن ہے۔ یہ دُنیا کی تاریخ کا سب سے بڑا دہشت گرد ملک ہے۔ اس ناجائز ریاست کے پاپ کا گھڑا لبالب بھر چکا ہے۔ اس کا خاتمہ نزدیک ہے۔ ظالم کا جب بھی خاتمہ نزدیک ہو تو اُس کے ظلم میں تیزی آجاتی ہے۔ یہی سب کچھ اسرائیل کے ساتھ بھی ہورہا ہے۔ فلسطینی بے گناہ مسلمانوں کی آہیں ضرور رنگ لائیں گی۔ اسرائیل کا ناصرف غرور پاش پاش ہوگا بلکہ اس ناجائز ریاست کا جلد ستیاناس ہوگا۔
سندھ کا متوازن بجٹ
گزشتہ دنوں وفاق کی جانب سے بجٹ 2025-26پیش کیا گیا تھا، جسے اکثر حلقوں کی جانب سے سراہا جارہا اور عوام دوست قرار دیا جارہا ہے۔ بعض حلقے بجٹ پر تنقید بھی کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز سندھ اور پختونخوا صوبوں کے بجٹ پیش کیے گئے۔ سندھ کے بجٹ کو ماہرین متوازن قرار دے رہے ہیں، جس میں تنخواہیں 12اور پنشن 8فیصد بڑھائی گئی ہے جبکہ پانچ ٹیکس ختم بھی کیے گئے ہیں۔ سندھ کے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے صوبائی اسمبلی میں آئندہ مالی سال 2025/26کا بجٹ پیش کیا۔ تنخواہوں میں 12اور پنشن میں 8فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ پانچ ٹیکس ختم کر دئیے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے اعلان کیا کہ گریڈ ایک سے 16تک سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 12فیصد اضافہ کیا جا رہا، گریڈ 17سے 22تک افسران کی تنخواہیں 10فیصد بڑھائی جارہی ہیں جبکہ پنشن میں 8فیصد اضافہ کیا گیا ہے، معذور افراد کے لیے کنوینس الائونس میں اضافہ کیا گیا ہے۔ سندھ حکومت نے پانچ طرح کے محصولات ختم کرنے کی تجویز دی ہے جس میں پروفیشنل ٹیکس، کاٹن فیس، انٹرنیٹ ڈیوٹی، لوکل سیس اور ڈرینیج سیس شامل ہیں۔ موٹر وہیکل آرڈیننس کے تحت کمرشل گاڑیوں پر ٹیکس میں ایک ہزار روپے کمی کردی گئی۔ موٹر سائیکلوں پر تھرڈ پارٹی انشورنس کی منسوخی کی تجویز ہے۔ موٹر تھرڈ پارٹی انشورنس پر اسٹامپ ڈیوٹی کو 50روپے تک محدود کرنے کی تجویز ہے۔ گاڑیوں پر تھرڈ پارٹی انشورنس کو فروغ دینے کے لیے انشورنس پر سیلز ٹیکس کی شرح 15فیصد سے کم کر کے 5فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ جائیداد کی موٹیشن فیس اور سیلز سرٹیفکیٹ فیس ایک ہزار سے کم کرکے پانچ سو روپے کرنے کی تجویز ہے۔ سرٹیفکیٹ اور ہیئرشپ سرٹیفکیٹ پر فیس کو ایک ہزار روپے سے کم کرکے 500روپے کرنے کی تجویز ہے۔ سندھ میں چھوٹے کاروبار جن کا ٹرن اوور 40لاکھ روپے سے کم ہے، سیلز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے دئیے گئے۔ سماجی اور ضروری خدمات کو ٹیکس سے مستثنیٰ رکھنے کی تجویز ہے۔ سندھ میں خدمات پر سیلز ٹیکس کی شرح 10فیصد سے کم کرکے 8فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ ریسٹورنٹ اور کیٹرنگ کاروبار پر ٹیکس استثنیٰ کی حد کو سالانہ 25لاکھ سے بڑھا کر 50لاکھ روپے مقرر کرنے کی تجویز ہے۔ یہ متوازن بجٹ ہے۔ عوام کے مفاد میں اسے مناسب قرار دیا جائے تو غلط نہیں ہو گا۔