
غزہ کے متاثرین کے لیے امداد لے کر جانے والے کشتی میڈلین کو قبضے میں لے کر اسرائیلی فوج گریٹا تھنبرگ کو اسرائیل لے گئی تھی جہاں سے اب خبر موصول ہوئی ہے کہ گریٹا سمیت دیگر 12 افراد کو ڈی پورٹ کرنے کے لیے تل ابیب ایئر پورٹ روانہ کر دیا گیا ہے۔
اسرائیل کی وزارت خارجہ نے دعویٰ کیا تھا یہ کشتی ڈوب گئی تھی اور کشتی پر سوار افراد بشمول سویڈش کارکن گریٹا تھنبرگ کا ’طبی معائنہ کیا جا رہا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کی صحت اچھی ہے۔‘
منتظمین کا کہنا ہے کہ میڈلین کا مقصد اسرائیلی بحری ناکہ بندی کے خلاف اور غزہ کے لیے ’علامتی‘ امداد پہنچانا ہے تاہم اسے پیر کی صبح بین الاقوامی پانیوں میں اسرائیلی فورسز نے روک لیا۔
اسرائیل نےاس الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ مسافروں کو ان کے آبائی ممالک میں ڈی پورٹ کر دے گا۔
امدادی سامان سے بھری اُس کشتی میں سویڈن سے تعلق رکھنے والی ماحولیاتی تبدیلی کی کارکن گریٹا تھنبرگ، یورپی پارلیمنٹ کی فرانسیسی رکن ریما حسن، الجزیرہ کے فرانسیسی صحافی عمر فیاد سمیت 12 افراد سوار تھے جنھیں امدادی سامان غزہ لے کر جانا تھا۔ کشتی پر سوار کارکنوں کا تعلق برازیل، فرانس، جرمنی، نیدرلینڈز، سپین اور ترکی سے ہے۔
ریڈم فلوٹیلا کولیشن (ایف ایف سی) کے منتظمین نے بتایا کہ میڈلین پر موجود امداد میں چاول اور بچوں کا فارمولا ملک شامل ہے. پیر کے روز فرانسیسی صدر نے جہاز پر سوار چھ فرانسیسی کارکنوں کی فوری واپسی کا مطالبہ کیا اور اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ کارکنوں کے تحفظ کو یقینی بنائے۔