تازہ ترینخبریںپاکستان

فتنہ ہندوستان کی جانب سے بلوچستان میں بچوں کو قتل کرنے پر ہندوستان میں جشن منایا گیا، ڈی جی آئی ایس پی آر

جمعہ کی دوپہر ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے وفاقی سیکریٹری داخلہ خرم آغا کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ الزام بھی عائد کیا انڈیا گذشتہ 20 برسوں سے ریاستی دہشت گردی کی پالیسی اختیار کیے ہوئے ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے خضدار میں سکول کی بس پر حملے کا الزام انڈیا پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’انڈیا کے حکم پر فتنہ الہندوستان نے 21 مئی کو بچوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا۔ انڈیا جان بوجھ کر معصوم اور بے گناہ پاکستانیوں کو نشانہ بنا رہا ہے اور اس کے کئی ناقابل تردید اور ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔‘

ڈی جی آئی ایس پی آر نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ ’دہشت گردوں کو پیسہ اور ہتھیار دیے جاتے ہیں۔ فتنہ الہندوستان پاکستان میں کیسے دہشت گردی کرتا ہے اس کا اعتراف پکڑے گئے دہشت گردوں نے کیا ہے۔ وہ اب سافٹ ٹارگٹس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔‘

دورانِ پریس کانفرنس ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ’خضدار بس حملے میں چھ بچے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ 51 زخمی ہیں۔ یہ انڈیا کا مکروہ چہرہ ہے۔ اس حملے کے کئی زخمی بچے ہسپتال میں زیر علاج ہیں جو زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔‘

ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں جعفر ایکسپریس پر حملے سمیت ماضی قریب میں بلوچستان میں متعدد حملوں کا ذمہ دار انڈیا کو قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ’انڈیا اس سب دہشت گردی کی فنڈنگ میں ملوث ہے۔ انڈیا خطے میں امن کو سبوتاژکرنا چاہتا ہے۔‘

’دنیا کا کون سا ملک دہشت گردی کے واقعات پر جشن مناتا ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا کہ ’خضدار واقعے کا انڈیا میں جشن منایا گیا ہے۔‘ ساتھ ہی انھوں نے سوال اٹھایا کہ انڈیا کے علاوہ دنیا کا کون سا ملک دہشت گردی کے واقعات پر جشن مناتا ہے؟

اس پریس کانفرنس کے آغاز میں وفاقی سیکریٹری داخلہ خرم آغا نے کہا کہ خضدار حملہ صرف سکول بس پر نہیں بلکہ ہماری روایات اور اقدار پر کیا گیا۔

انھوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق اس حملے میں انڈیا ملوث ہے۔

جواب دیں

Back to top button