Column

میڈیا کے کردار کی تعریف

میڈیا کے کردار کی تعریف
نقارہ خلق
امتیاز عاصی
عوام کو حالات حاضرہ سے آگاہی کے لئے میڈیا کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں ملکی اور بین الاقوامی خبروں سے باخبر رکھنے میں میڈیا کا اہم کردار ہے۔ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے بعد سوشل میڈیا نے خبروں کی ترسیل میں پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اگرچہ عوام تازہ ترین حالات سے آگاہی کے لئے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر انحصار کرتے ہیں لیکن خبروں کو کم وقت میں لوگوں تک پہنچانے میں سوشل میڈیا الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر سبقت لے گیا ہے۔ سوشل میڈیا اور ڈیجٹیل میڈیا نے اخبارات کی ریڈر شپ پر گہرے اثرات مرتب کئے ہیں، جس سے عوام نے اخبارات اور جرائد کا مطالعہ کم کر دیا ہے، چنانچہ اسی سبب اخبارات نے صفحات کم کر دیئے ہیں۔ حالیہ پاک بھارت جنگ کے دوران پاکستانی میڈیا کا کردار قابل تعریف رہا ہے جس کی ستائش چیف آف آرمی سٹاف سید عاصم منیر نے بھی کی ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے تمام سیاسی جماعتوں کے کردار کو سراہا ہے۔ اگر ہم پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا کا ذکر نہ کریں تو بات ادھوری رہ جاتی ہے جنگ کے دوران ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے سوشل میڈیا نے احسن کردار ادا کیا ہے جو ایک اچھا شگون ہے۔ سیاسی جماعتوں کے اختلافات اپنی جگہ جب ملک و قوم کا معاملہ آئے تو تمام سیاسی جماعتوں کو یک زبان ہو کر دشمن کا مقابلہ کرنے سے عسکری قوت میں اضافہ یقینی بات ہے۔ بھارت کی بلوچستان میں دہشت گردی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں جس کے ثبوت پاکستان کے پاس موجود ہیں حالیہ پاک بھارت جنگ سے دشمن کے عزائم سامنے آگئے ہیں۔ پاکستانی افواج خصوصا فضائیہ کے کردار کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے بھارت جسے اپنے رافیل پر بڑا ناز تھا پاکستانی شاہینوں نے چند لمحوں میں انہیں کچرے کا ڈھیر کر دیا۔ یوم تشکر کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے میڈیا کے ذمہ دارانہ کردار کو قابل تعریف قرار دیتے ہوئے کہا پاکستانی قوم نے متحد ہو کر دشمن کا مقابلہ کیا۔ ہمیں یاد ہے 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں بھی سیاسی جماعتوں اور عوام نے اپنی افواج کا بھرپور ساتھ دیا جو ناقابل فراموش ہے۔ پاکستان کی بہادر افواج کو اس وقت کئی محاذوں پر لڑنا پڑ رہا ہے۔ پاک افغان سرحد کے طویل ہونے سے وطن دشمن قوتوں کو ملک میں دہشت گردی کے مواقع میسر ہیں تاہم اس کے باوجود ہماری بہادر افواج عوام کے تعاون سے دشمن کا بہادری سے مقابلہ کر رہی ہیں۔ بھارت جو وطن عزیز کا ازلی دشمن ہے ہمیں نقصان پہنچانے کے لئے نت نئے حربے بروئے کار لا رہا ہے۔ حال ہی میں سندھ طاس معاہدہ معطل کرکے وہ ہمیں پانی سے محروم کرنے کی طرف گامزن ہے۔ تاسف ہے عالمی طاقتیں خاموش بنی بیٹھی ہیں۔ پاکستان ایٹمی قوت کیا بنا اسلام دشمن طاقتیں کھل کر سامنے آگئی ہیں۔ پاک بھارت جنگ کے خطرات ابھی موجود ہیں بھارت کی طرف سے بزدلانہ کارروائیوں سے صرف نظر نہیں کیا جا سکتا۔ سیز فائر کے باوجود وہ سرحد پر خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے جو اس امر کا غماز ہے بھارت کے پس پردہ کوئی نہ کوئی قوت ضرور موجود ہے۔ ہمیں اس بات کی مسرت ہے حالیہ سیاسی منظر نامہ کے باوجود بھارت کے خلاف تمام سیاسی جماعتیں اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی تھیں جو اس بات کی نشاندہی ہے وطن کی حفاظت ہمارا جزو ایمان ہے۔ حق تعالیٰ اور اس کے رسولؐ کی پیرو کار ہماری افواج میں جذبہ جہاد کوٹ کوٹ کر بھرا ہے۔ دشمن کے خلاف نعرہ تکبیر کے بعد جھپٹنا ہماری افواج کا خاصہ رہا ہے۔ بھارت جو جس سبکی کا سامنا کرنا پڑا عالمی طاقتیں بھی اس پر انگشت بدنداں ہیں۔ یہ نہ کہیں تو غلط نہیں ہوگا حق تعالیٰ کی ذات رسولؐ کی امت پر بہت مہربان ہے مشکل سے مشکل گھڑی گزر جاتی ہے۔ ہم ان حضرات کے بھی شکر گزار ہیں جو کسی نہ کسی ذرائع سے سوشل میڈیا سے وابستہ ہیں پاک بھارت جنگ کے دوران ان کے مثبت کردار کی تعریف کئے بغیر رہا نہیں جاتا۔ پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا ایکوسٹ سے ہر کوئی نالاں تھا مگر بھارت کے خلاف جنگ کے دوران ان کے مثبت کردار نے ان پر منفی سرگرمیوں کا داغ صاف کر دیا ہے۔ پاک بھارت جنگ کا سیزفائر ہونے کے بعد قوم نے یوم تشکر جو ش و خروش سے منایا اور اپنی مسلح افواج کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ وفاقی اور صوبائی سطح پر توپوں کی اسلامی دے کر مسلح افواج سے اظہار یک جہتی کیا گیا۔ اہم بات یہ ہے بھارت نے جنگ بندی کی خود درخواست کی جو اس امر کی نشاندہی ہے وہ پاکستان کی افواج کے جوابی حملے سے بوکھلاہٹ کا شکار ہو گیا تھا جس کے بعد سیز فائر کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔ اسلام آباد ہونے والی تقریب میں مسلح افواج کے پاک و چوبند دستوں نے یادگار شہدا کو سلامی دی۔ صدر مملکت، وزیراعظم اور آرمی چیف نے معرکہ حق میں شہید ہونے والے سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کے والدین سے ان کی رہائش گاہ پر تعزیت کی۔ اس موقع پر صدر مملکت، وزیراعظم اور آرمی چیف نے شہید کے والدین کو پرسہ دیتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا انہیں شہید عثمان یوسف پر فخر ہے اور پوری قوم شہید کی قربانی پر فخر کرتی رہے گی۔ یہ حق تعالیٰ کی مہربانی اور خاص انعام ہے ہماری مسلح افواج کی دنیا بھر پر دھاک بیٹھی ہے۔ افواج پاکستان کے سپوت ملک کی حفاظت کے ساتھ بیرون ملک مشن پر بھی خدمات سرانجام دے رہے ہیں جو اس امر کا عکاس ہے ہماری افواج کی بہادری کی عالمی دنیا معترف ہے۔ امریکہ صدر ٹرمپ نے تو ہماری افواج کو دنیا کی خطرناک ترین فوج قرار دیا ہے۔ پاکستانی قوم اسی طرح افواج پاکستان سے جڑی رہے تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں شکست نہیں دے سکتی۔ قیام پاکستان سے پہلے انگریز کی فوج میں پاکستان کے کئی اضلاع سے تعلق رکھنے والے فوجیوں کو دنیا کا بڑے سے بڑا فوجی اعزاز حاصل کیا۔ بزدل بھارت کے پاکستان پر حملے نے پوری قوم کو افواج کے شانہ بشانہ کھڑا کر دیا ہے۔ ہمیں فخر ہے حالیہ پاک بھارت کی چار روز جنگ میں بہادر افواج نے دشمن کو پسپائی پر مجبور کر دیا۔ دشمن کی طرف سے سیز فائر کی درخواست اس بات کی شہادت تھی وہ جنگ ہار چکا تھا۔

جواب دیں

Back to top button