تازہ ترینخبریںپاکستان

کیا آپ جانتے ہیں، دنیا کا پہلا کمپیوٹر وائرس پاکستانی بھائیوں نے ایجاد کیا تھا؟

حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان نے دشمن کو دھول چٹادی، پاک افواج نہ صرف دشمن کا جنگی نقصان کیا بلکہ پاکستانی ہیکرز نے سائبر حملوں سے ان کے سسٹمز کو بہت بڑا نقصان پہنچایا، جو کہ پاکستان کی سائبر وار میں کامیابی کی کھلی داستان ہے۔ اور یہ کامیابی کوئی نئی نہیں ہے، کیونکہ دنیا کو پہلا کمیوٹر وائرس دینے والا ہی پاکستان تھا۔

جب ہم کمپیوٹر وائرس کی بات کرتے ہیں تو ذہن میں فوراً خطرناک ہیکرز، سائبر حملے اور ڈیجیٹل تباہی کا تصور ابھرتا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کا پہلا کمپیوٹر وائرس پاکستان میں تخلیق ہوا تھا؟ یہ حیرت انگیز لیکن حقیقی واقعہ 1986 میں پیش آیا، جب لاہور کے دو بھائیوں نے ’دنیا کا پہلا پی سی وائرس‘ تخلیق کیا۔ جس کا نام تھا ”Brain“۔
تخلیق کار کون تھے؟
یہ دونوں بھائی، باسط فاروق علوی اور امجد فاروق علوی، لاہور میں ایک میڈیکل اسٹور اور ساتھ ہی کمپیوٹر سافٹ ویئر بزنس چلا رہے تھے۔ اُس وقت کمپیوٹر سافٹ ویئر کی غیرقانونی کاپیوں کا رواج عام ہو چکا تھا۔ ان بھائیوں نے اپنے میڈیکل سافٹ ویئر کی غیرقانونی نقلوں کو روکنے کے لیے ایک تجرباتی کوڈ بنایا، جو بعد میں دنیا کا پہلا کمپیوٹر وائرس بن گیا۔
’برین وائرس‘ کرتا تھا؟
’برین وائرس‘ ایک بوٹ سیکٹر وائرس تھا، جو MS-DOS آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والی فلوپی ڈسک کو متاثر کرتا تھا۔ یہ وائرس فائلز کو تباہ نہیں کرتا تھا، بلکہ صرف اتنا کرتا تھا کہ جب متاثرہ ڈسک استعمال ہوتی، تو صارف کے کمپیوٹر پر ایک پیغام ظاہر ہوتا، جس میں علوی برادران کا نام، پتہ، اور فون نمبر درج ہوتا تھا۔ پیغام کچھ یوں ہوتا:

Welcome to the Dungeon © 1986 Basit & Amjad (pvt). BRAIN Computer Services. 730 Nizam Block, Allama Iqbal Town, Lahore – Pakistan. Phone: 430791, 443248. Beware of this VIRUS…. Contact us for vaccination.

یہ وائرس کسی نقصان کے لیے نہیں بنایا گیا تھا، بلکہ اس کا مقصد سافٹ ویئر کی کاپی رائٹ کی حفاظت تھا۔ لیکن چونکہ اُس وقت کمپیوٹر وائرس کا تصور بھی نیا تھا، اس لیے ”Brain“ نے پوری دنیا میں تہلکہ مچا دیا۔ دنیا بھر میں یہ پہلا موقع تھا کہ ایک وائرس عام پی سیز کو متاثر کرنے میں کامیاب ہوا۔
تاہم ہمیں ایک اور معلومات بھی گوگل پر ہمیں ملتی ہیں جو’کریپر’ کے نام سے 1971 میں کمپیوٹر وائرس کی تخلیق کا بتاتی ہیں، اس وائرس کو ’باب تھامس‘ نے تیار کیا لیکن یہ ARPANET نامی نیٹ ورک پر چلتا تھا، جو انٹرنیٹ سے پہلے کا نیٹ ورک تھا۔ کریپر وائرس Tenex آپریٹنگ سسٹم پر چلنے والے کمپیوٹرز کو بنا کسی نقصان کے صرف ایک پیغام دکھاتا تھا ’ آئی ایم کریپر، کیچ می اف یو کین’۔

یہ وائرس پی سی کے بجائے صرف بڑی مین فریم مشینوں پرہی تھا۔ اس کے بعد 19 جنوری 1986 میں دنیا کا پہلا پی سی وائرس ”Brain“ سامنے آیا، جسے پاکستان کے لاہور کے دو بھائیوں، باسط علوی اور امجد علوی نے تخلیق کیا تھا۔
برین وائرس دنیا کا پہلا IBM-compatible PC وائرس تھا، اور اس کا مقصد سافٹ ویئر کی کاپی رائٹ کی حفاظت کرنا تھا۔

آج بھی ’برین 1986‘ کو دنیا کا پہلا پی سی وائرس تسلیم کیا جاتا ہے، کیونکہ یہ پہلا وائرس تھا جس نے عوام کے ذاتی کمپیوٹرز (PCs) کو متاثر کیا۔ برین وائرس نے کمپیوٹر سیکیورٹی کے ایک نئے دور کی بنیاد رکھی۔ اس کے بعد سے کمپیوٹر وائرسز کی ایک لمبی فہرست وجود میں آئی، لیکن ’برین‘ کو ہمیشہ ’دنیا کا پہلا پی سی وائرس‘ مانا جاتا ہے، اور اس کی جڑیں پاکستان سے جڑی ہوئی ہیں۔

جواب دیں

Back to top button