Column

مریم نواز کی قیادت ۔۔ بڑھتے پاکستان کی ضمانت

 

امبر جبین

اس وقت جب پورا پاکستان اپنا 77واں یوم آزادی منا رہا ہے، مریم نواز شریف کی پر عزم قیادت میں پنجاب ترقی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے جہاں وزیر اعلیٰ پنجاب مہنگائی پر کنٹرول، غربت میں کمی، صحت کی سہولیات کی فراہمی، بچوں کی تعلیم، نوجوانوں کی پیشہ ورانہ تربیت ، معاشی ترقی، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ اور خواتین کی معاشی سرگرمیوں میں شمولیت کے وژن کے ساتھ پنجاب کے عوام کا مستقبل بدلنے کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔
فروری 2024میں رمضان نگہبان پیکیج سے اپنے اختیارات کے استعمال کا بہترین آغاز کرنے والی سابق وزیر اعظم نواز شریف کی اس بیٹی نے اپنے اس عمل سے جہاں پنجاب کے لاکھوں گھرانوں کی دعائیں سمٹیں وہاں مستقبل میں مزید ذمہ داریوں کا چیلنج بھی قبول کیا اور عوامی مشکلات کے پیش نظر مہنگائی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئیں۔ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر کنٹرول کے لیے ٹاسک فورس تشکیل دی، لوگوں کو سستی روٹی کی فراہمی اور ذخیرہ اندوزوں اور گرانفروشوں کے خلاف کارروائیوں کو یقینی بنایا۔ ضلعی سطح پر انفورسمنٹ کمیٹیاں قائم کیں، سستے بازار لگائے گئے۔ مہنگائی پر کنٹرول کو انتظامیہ کا مستقل وظیفہ بنانے کے لیے انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی گئی تاکہ ضلعی سطح پر حکومتی احکامات پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ مہنگائی کی شرح میں 20فیصد تک کمی وزیر اعلی مریم نواز شریف کی بڑی کامیابی ہے جسے بجلی کے بلوں پر کنٹرول کے ذریعے مزید تقویت دی جا رہی ہے کیونکہ مریم نواز شریف کی قیادت میں پنجاب حکومت اپنے عوام کو واپڈا کی قید سے آزاد کر کے سولر انرجی کے استعمال کی طرف لے جا رہی ہے جو ہمیں سو رج کی روشنی کی شکل میں وافر مقدار میں دستیاب ہے۔ سولر انرجی سے استفادے کے اس پروگرام کو’’ روشن گھرانہ ‘‘ کا نام دیا گیا ہے جس کے تحت 50سے 500یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو پانچ سال کی آسان اقساط پر سولر پینل مہیا کیے جائیں گے۔ سولر پینلز کی لاگت کا 90فیصد پنجاب حکومت جبکہ 10فیصد عوام ادا کریں گے۔ پروگرام کے تحت سولرپینلز کی فراہمی کا آغاز غریب ترین گھرانوں سے کیا جائے گا۔
مہنگائی پر کنٹرول کے ساتھ دوسری بڑی مہم جس کا وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے آغاز کیا وہ صفائی کی مہم ہے جسے ستھرا پنجاب کا نام دیا گیا ہے۔ ستھرا پنجاب کے تحت پورے پنجاب میں یونین کونسل کی سطح تک صفائی کی سہولیات مہیا کی گئیں جن کا مقصد کوڑے کرکٹ کی تلفی، بیماریوں کی روک تھام اور سیوریج سسٹم کی بحالی تھا۔ ستھرا پنجاب کے تحت صفائی کی سہولیات تک عام اور آسان رسائی کے لیے باقاعدہ موبائل اپلی کیشن متعارف کروائی گئی۔ صرف یہی نہیں ستھرا پنجاب کے بعد’’ مریم کی دستک‘‘ پراجیکٹ کے تحت دیگر تمام عوامی خدمات کو بھی آن لائن کیا جا رہا ہے ۔ منصوبہ کے پہلے فیز میں لاہور میں پیدائش اور موت کے سرٹیفکیٹ، نکاح اور طلاق کی سند ،اور ڈومیسائل کا حصول، ٹوکن ٹیکس، پراپرٹی ٹیکس، موٹر کار کی رجسٹریشن اور ای سٹیمپنگ کا موبائل اپلی کیشن کے ذریعے آغاز کیا جا چکا ہے ۔
مریم نواز کی قیادت میں پچھلے پانچ ماہ سے صحت کے شعبہ میں انقلابی اقدامات متعارف کرائے جا رہے ہیں جن میں سر فہرست پاکستان کی پہلی ایئر ایمبولینس سروس کا آغاز ، لاہور میں پہلے سرکاری کینسر ہسپتال اور سرگودھا میں نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کی منظوری ہے ۔ اس کے علاوہ دور دراز پسماندہ اور دیہی علاقوں میں علاج کی سہولیات کی فراہمی کے لیے 32سے زائد فیلڈ ہسپتالوں کا قیام اور 200سے زائد کلینک آن ویلز کا آغاز بھی وزیر اعلیٰ پنجاب کا ایک بڑا کارنامہ ہے جو ان کے عوام دوست وژن کی عکاسی کرتا ہے ۔ فیلڈ ہسپتال اور کلینکس آن ویلز جہاں پنجاب بھر کے عوام کو ان کی گھروں کی دہلیز پر علاج معالجے کی سہولت مہیا کر رہے ہیں وہاں صوبے میں آبادی کے اعتبار سے ہسپتالوں کی کمی کو بھی پورا کر رہے ہیں۔ سرکاری ہسپتالوں کی حالت زار میں بہتری، ایمرجنسی سروسز کے دائرہ کار میں وسعت اور مفت ادویات کی فراہمی کے سلسلے کی بحالی حکومت پر غریب عوام کا اعتماد بحال کر رہی ہے ۔
شعبہ تعلیم میں نئی تعلیمی پالیسی کے اجراء کے ساتھ ایسے تمام سکول جہاں اساتذہ نہیں تھے یا ایک یا دو اساتذہ سے کام چلایا جا رہا تھا اور طلبہ کی تعداد 100سے کم تھی انہیں سکول ری آرگنائزیشن پروجیکٹ کے تحت مختلف اداروں/افراد اور این جی اوز کے حوالے کیا جا رہا ہے تاکہ وہ ان سکولوں کی ری آگنائزیشن کے ذریعے اساتذہ کی حاضری اور طلبہ کی تعداد میں اضافے کو یقینی بنائیں۔ نئی تعلیمی پالیسی کے تحت سکولوں کے نصاب میں تبدیلی، اساتذہ کی تعداد میں اضافے اور نئی بھرتیوں کے مسائل حل کیے جا رہے ہیں۔ محکمہ سکول ایجوکیشن میں مریم نواز شریف کا ایک اور عوام دوست منصوبہ غذائی قلت کا شکار طلبہ کو متوازن غذا کی فراہمی ہے جسے سکول میل (Meal)پروگرام کا نام دیا گیا ہے۔ سکول میل پروگرام کے تحت سرکاری سکولوں میں بچوں کو مفت لنچ دیا جائے گا۔ اساتذہ کی ٹرانسفرز کے مستقل مسئلہ کے حل کے لیے ای ٹرانسفر پالیسی متعارف کرائی گئی ہے جس کے تحت اساتذہ کو ہارڈ شپ کی بنیاد پر کسی بھی وقت ٹرانسفر کی سہولت دستیاب ہو گی۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی جانب سے نوجوانوں میں اعلی تعلیم کے شوق کی آبیاری اور وسائل کی فراہمی کے لیے لیپ ٹاپ سکیم، تعلیمی وظائف اور بین الاقوامی یونیورسٹیوں میں داخلے کے مواقع بحال کر دئے گئے ہیں۔ طالب علموں کی سفری مشکلات کے حل کے لیے موثر سائیکلز سکیم متعارف کرائی گئی ہے سکیم کے تحت طلبہ اور طالبات دونوں کو ذاتی سواری کے حصول کے یکساں مواقع مہیا کئے جارہے ہیں۔ پنجاب حکومت نوجوانوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ فنی اور پیشہ ورانہ تربیت کے مواقع بھی مہیا کر رہی ہے۔ ٹیوٹا کے تحت فنی ووکیشنل ٹریننگ پروگرامز کو مقامی اور بین الاقوامی لیبر منڈیوں کی ڈیمانڈ سے ہم آہنگ کیا جا رہا ہے۔ کاروبار میں دلچسپی رکھنے والے نوجوانوں کو کاروبار کے آغاز کے لیے بلا سود قرضوں کے منصوبے بحال کیے جا رہے ہیں ۔
پنجاب کی نصف سے زائد آبادی کے مقبول پیشہ اور صوبے کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی زراعت پر 400ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے جو صوبے کی پیداواری صلاحیت میں اضافے کے ساتھ زرعی صنعت کے فروغ کو بھی یقینی بنائے گی۔ تاریخ کے سب سے بڑے کسان پیکیج کے تحت کسانوں کو بلاسود قرض کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے ۔ کپاس، گندم اور چاولوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے جدید ترین تحقیق سے استفادہ کیا جا رہا ہے ۔ زرعی آلات اور مشینری پر سبسڈی دی جا رہی ہے۔ فصلوں کی باقیات کی تلفی کے لیے اینٹی سموگ مشینری مہیا کی جا رہی ہے۔ کسانوں پر بجلی کے بوجھ کی کمی کے لیے سولر سکیم کا آغاز کیا جا رہا ہے ۔
مریم نواز شریف کی قیادت میں لاہور میں پاکستان کے پہلے آئی ٹی سٹی کا قیام عمل میں آ چکا ہے ۔ جو صوبے میں سرمایہ کاری کے بھر پور مواقع مہیا کر رہا ہے ۔ آئی ٹی سٹی میں اکنامک اور بزنس زونز کا قیام اور کاروبار میں آسانی کے لیے ون ونڈو سروسز کی فراہمی صوبے میں معاشی سرگرمیوں میں اضافے کا سبب بنے گی ۔
کسی بھی خطے کی معاشی ترقی امن امان کی صورتحال سے مشروط ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر پنجاب میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے کابینہ اراکین پر مشتمل سٹیرنگ کمیٹی بنائی گئی ہے جو ہر اہم موقع پر بذات خود فیلڈ میں رہ کر شہریوں کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بناتی ہے اور لاء اینڈ آرڈر سے متعلقہ شکایات اور معاملات کو اپنی نگرانی میں نمٹاتی ہے۔ مذکورہ کمیٹی کی سفارشات پر پنجاب کو محفوظ بنانے کے لیے سیف سٹیز کے دائرہ کار کو مزید 18شہروں تک پھیلایا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ سیف سٹیز اتھارٹی کے تحت شہر میں مختلف مقامات پر 15ایمرجنسی بٹن نصب کیے جا رہے ہیں جن کی مدد سے شہری ہنگامی صورتحال میں بغیر موبائل کے15ایمرجنسی سروس سے رابطہ قائم کر سکتے ہیں۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت میں تاریخ میں پہلی بار خواتین کے لیے ورچوئل وویمن پولیس سٹیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں خواتین کسی بھی نا خوشگوار واقعے یا ہراسگی سے تحفظ کے لیے 15پر کال کر کے، 2دبا کر ورچوئل وویمن پولیس سٹیشن سے رابطہ کر سکتی ہیں جہاں ان کی شکایات کے اندراج اور ایمرجنسی سروسز کے لیے خواتین افسر تعینات کی گئی ہیں۔
وزیر اعلی مریم نواز کے پنجاب میں معذور افراد کو بے یار و مدد گار چھوڑا گیا ہے اور نا ہی اقلیتیں غیر محفوظ ہیں۔ معذور افراد کے لیے ہمت کارڈز اور اقلیتوں کے تحفظ کے لیے جامع منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں بین المذاہب ہم آہنگی پالیسی کا اجراء اور ایمپاور منٹ پیکیج خصوصیت کے ساتھ قابل ذکر ہے جس کے تحت صوبے میں موجود اقلیتوں کو تعلیم، ہنر اور روزگار کے یکساں مواقع مہیا کیے جائیں گے۔
مختصراً یہ کے مریم نواز کی قیادت میں 5ماہ کے مختصر عرصہ میں پنجاب ترقی کے اس سفر کا آغاز کر چکا ہے جو پاکستان کے استحکام کی ضمانت ہے۔ اگر ابھی بھی کسی کو پنجاب کی خوشحالی خواب لگ رہی ہے تو اسے یاد رکھنا چاہیے کہ 14اگست 1947ء سے قبل پاکستان کا قیام بھی ایک خواب ہی تھا جسے ہمارے بزرگوں نے اپنی مسلسل جدو جہد سے حقیقت بنایا۔ منزل کے لیے سفر شرط ہے۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت میں پنجاب اس سفر کا آغاز کر چکا ہے جس کی منزل خوشحالی اور انعام استحکام ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جواب دیں

Back to top button