رؤف حسن پر ’خواجہ سراؤں‘ کے حملے کی ایف آئی آر درج: یہ وہی قوتیں ہیں جو ججوں کو دھمکاتی ہیں، عمران خان

سابق حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی ترجمان رؤف حسن کے اوپر ہونے والے حملے کی ایف آئی آر تھانہ آبپارہ میں درج ہو گئی ہے۔ دوسری جانب بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اس حملے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ’پوری قوم جانتی ہے کہ ہماری قیادت پر ایسے حملے کون کروا رہا ہے۔‘
حملے کی ایف آئی آر میں رؤف حسن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’حملہ آورروں نے تیز دھار آلے سے حملہ کر کے جان سے مارنے کی کوشش کی ہے ۔ دو روز قبل بھی حملہ کیا گیا تھا، تحریک انصاف کا ترجمان ہوں اور مجھے جان سے مارنے کی کوشش کی گئی ہے، مجھے جان کا تحفظ دیا جائے۔‘
واضح رہے کہ رؤف حسن پر منگل کی شام اسلام آباد کے سیکٹر جی سیون میں اس وقت حملہ کیا گیا جب و ہ پروگرام کی ریکارڈنگ کر کے نکل رہے تھے۔ اس حملے میں وہ زخمی ہو گئے جس پر انھیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ ’میں پی ٹی آئی کا مرکزی سیکریٹری اطلاعات ہوں اور مختلف ٹی وی چینلز پر اپنی پارٹی کی ترجمانی کرتا ہوں اس سلسلے میں پرو گرام ریکارڈ کروا کر پارکنگ میں اپنی گاڑی کی طرف جارہا تھا کہ اچانک ایک شخص جو کہ بظاہر خواجہ سرا معلوم ہوتا تھا اس نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت مجھے روکا اور مجھ پر حملہ کر دیا۔‘
متن کے مطابق ’اس دوران حملہ آور کے دیگر ساتھیوں نے مجھ پر جان لیوا حملہ کر دیا اور جان سے مارنے کے لیے تیز دھار آلات سے مسلسل میری گردن پر حملہ کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ وہ بھی اپنے حلیے سے بظاہر خواجہ سرا معلوم ہوتے تھے۔
دو دن قبل بھی بلیو ایریا کے ایک نیوز کے دفتر سے پروگرام ریکارڈ کروا کر باہر نکلا تو خواجہ سراؤں کے حلیہ میں ملبوس تین سے چار افراد نے مجھ پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن وہاں موجود لوگوں نے مجھے بچا لیا تھا۔‘
رؤف حسن پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے عمران خان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’اپنی جماعت کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن پر بزدلانہ حملے کی شدید مذمت کرتا ہوں۔‘
عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے حملے میں لکھا کہ ’پوری قوم جانتی ہے کہ ہماری قیادت پر ایسے حملے کون کروا رہا ہے۔ یہ وہی قوّتیں ہیں جو پردوں کے پیچھے چھُپ کر وار کرتی، اپنے مہروں کے ذریعے خوف و ہراس پھیلاتی، ججوں کو دھمکاتی اور انتخابی نتائج کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے پورے انتخابی عمل کو ایک مذاق بنا کر رکھ دیتی ہیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’کان کھول کر ہماری بات سُن لیں کہ پاکستان تحریک انصاف ان مکروہ ہتھکنڈوں اور پُرتشدد کارروائیوں سے ہرگز خوفزدہ نہیں ہوگی جن سے اس کے سوا کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا کہ شرپسند قوم کے سامنے مزید بے نقاب ہوتے ہیں۔
رؤف حسن کی جانب سے درج ایف آئی آر کے متن کے مطابق ’میں اپنی گردن بچانے کے لیے یچھے ہوا تو میرے منہ پر تیز دھار آلہ سے حملہ کیا گیا جس سے میرا منہ شدید زخمی ہوا اور کٹ گیا اور میں لہولہان ہو گیا اور میرے منہ کے دائیں طرف شہ رگ سے تھوڑا اوپر گہرے زخم آگئے۔ یہ لوگ مسلسل مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دیتے رہے اسی اثنا میں وہاں چند لوگ اکھٹے ہو گئے جن کو دیکھ کر یہ لوگ وہاں سے فرار ہو گئے۔‘
’دو دن قبل بھی بلیو ایریا کے ایک نیوز کے دفتر واقع سے پروگرام ریکارڈ کروا کر باہر نکلا تو خواجہ سراؤں کے حلیہ میں ملبوس تین سے چار افراد نے مجھ پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن وہاں موجود لوگوں نے مجھے بچا لیا تھا۔‘
چونکہ میں تحریک انصاف کا ترجمان ہوں اور مجھے جان سے مارنے کی کوشش کی گئی ہے۔ میں ان لوگوں کے خلاف دعوے دار ہوں،ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور میرا مقدمہ درج کیا جائے مجھے جان کا تحفظ دیا جائے۔‘
مقدمے کے متن کےمطابق ’میری کسی سے کوئی ذاتی دشمنی نہہیں ہے اس وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی موجود ہے جس کو دیکھا جاسکتا ہے۔ ‘