
امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آئندہ انتخابات میں صدر منتخب ہونے پر مسلمانوں پر سفری پابندی عائد کرنے کا اعلان کر دیا۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ریپبلکن جیوش کولیشن کے سالانہ سربراہی اجلاس سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ کیا آپ کو سفری پابندی یاد ہے؟ ایک دن میں یہ پابندی دوبارہ عائد کروں گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ جس دن میں اقتدار میں آیا کسی کو اپنے شہریوں کا خون بہانے کی اجازت نہیں دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دورِ حکومت میں وعدہ پورا کیا اور یروشیلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرتے ہوئے وہاں امریکی سفارت خانہ کھولا۔
2017 میں سابق صدر کی انتظامیہ نے ایران، لیبیا، شام، یمن، عراق اور سوڈان سمیت دیگر مسلم ممالک کے شہریوں پر امریکا آمد پر پابندی عائد کی تھی۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان پر سخت ردعمل دیا۔ ترجمان نے کہا کہ 2020 میں امریکی صدر جوبائیڈن نے اسلاموفوبیا کے بڑھتے واقعات کی نہ صرف مذمت کی بلکہ اسے خطرناک بیماری قرار دیا۔
ترجمان نے کہا کہ سابق صدر کی نافذ کی گئی اس گھٹیا پابندی کو ختم کرنے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔