
آپکو یاد ہوگا کہ بشریٰ بی بی کی ایک ڈائری ملنے کا چرچا میڈیا میں رہا جس میں ان کے یاتھ کی لکھی ہوئی تحاریر سامنے آئی تھیں۔ ان میں انکی جانب سے ریاست کے اہمترین امور کے بارے میں باقاعدہ احکامات دینے کے معاملے واضح تھے۔ لیکن اب انکشاف ہوا ہے کہ اس ڈائری کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان اور انکی اہلیہ نے جنرل باجوہ کا نام ایک کوڈ ورڈ کے طور پر ایک مزاحیہ نک نیم کی صورت میں رکھا ہوا تھا۔ اور یہ لفظ جسے سب سن کر ہنس پڑتے ہیں، ماموں ہے۔ یہ تمام انکشافات سینئر صحافی جاوید چوہدری نے کیئے ہیں جو کہ اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ یہ محسوس ہورہا تھا ڈائری پولیس کی آمد کے بعد پھاڑنے کی کوشش کی گئی لیکن وقت کی کمی کے باعث اسے مکمل طور پر تلف نہیں کیا جا سکا اور یہ 12 جولائی سے یکم جنوری تک (الٹی سمت میں) سلامت رہ گئی۔
جاوید چوہدری مزید بتاتے ہیں کہ بارہ جولائی کے صفحے پر ایک دو جگہ ماموں اور نیوٹرل لکھا ہوا تھا‘ خان صاحب اور بشریٰ بی بی جنرل باجوہ کو ’’کوڈ ورڈز‘‘ میں ماموں کہا کرتے تھے لہٰذا یہ جنرل باجوہ کے بارے میں ہدایت تھی‘ اسی صفحے پر دو پن کوڈز یا فگرز لکھی ہوئی تھیں‘ یہ 171196 اور 111790 تھیں‘ ساتھ ہی اوپر سے نیچے کی طرف 41 پھر 30 پھر 60 اور پھر 30 لکھا تھا‘ یہ کوڈ ورڈز تھے یا پھر کسی لاک‘ لاکر یا اکائونٹ کے پن کوڈز تھے‘ ساتھ ہی جلسے کی سرخی تھی اور اس کے نیچے لکھا تھا‘ گانے صرف اور صرف حب الوطنی کے چلیں گے ’’ ہم دیکھیں گے‘‘ ضرور ہو گا۔
راقم الحروف یہ لکھتے ہیں کہ ڈائری یہ ثابت کرتی ہے یہ ملک ساڑھے تین سال عمران خان کی بجائے بشریٰ بی بی چلاتی رہیں یا پھر ان کے موکلات اور اسکی قیمت قوم نے دی۔