
کراچی ( رپورٹ شکیل نائچ ) سندھ میں کام کرنے والے وفاقی ملازمین کو دو دو سرکاری رہائش گاہیں ملنے کا انکشاف ہوا ہے جس کی اسلام آباد ہائی کورٹ نے تفصیلات طلب کرلی ہیں محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے تفصیلات تیار کرنا شروع کردی گئی ہیں قانون کے مطابق وفاقی ملازمین کو ایک سرکاری رہائش گاہ رکھنے کی اجازت ہے لیکن جو وفاقی ملازمین ایک مرتبہ سندھ میں سرکاری رہائش گاہ حاصل کرتے ہیں وہ سندھ سے تبادلہ ہوکر دوسرے صوبوں میں بھی جاتے ہیں تب بھی وہ سندھ میں حاصل کی گئی سرکاری رہائش واپس نہیں کرتے اب وقار علی خان نامی ایک شخص نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک پٹیشن دائر کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے ایک سے زائد رہائش گاہ رکھنے کو غیرقانونی قرار دیا جائے اس پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکومت سندھ سے ایسے افسران کی فہرست طلب کرلی ہے جو وفاقی ملازمین ہیں اور وہ سندھ میں ملازمت نہ کرنے کے باوجود سندھ میں سرکاری رہائش گاہ پر قابض ہیں محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کی جانب سے ایسے افسران کی فہرستیں تیار کرنا شروع کردی گئی ہیں واضع رہے کہ سندھ میں ایسی درجنوں سرکاری رہائش گاہوں پر وفاقی ملازمین قابض ہیں جو سندھ میں ملازمت ہی نہیں کرتے ۔